"کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2025ء)تمام مذاہب و مسالک و سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارگی اور پیار و محبت کا درس کو بڑھایا جائے۔ دیگر صوبوں کی نسبت اس وقت صوبہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں الحمد اللہ مذہبی ہم آہنگی سب سے زیادہ ہے اور یہاں تمام مذاہب اور مسالک کو مکمل مذہبی آزادی ہے۔
ان خیالات کا اظہار مقررین نے گریس نیٹ ورک ٹرسٹ اور ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید کے تحت مقامی ہوٹل میں منعقدہ قومی ہم آہنگی کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے مہمان خصوصی کمپالا یوگنڈا کے بشپ ایسوسی امبونی، گریس نیٹ ورک ٹرسٹ کے صدر پاسٹر دانش پیٹر، ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، تحریک انصاف، مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں و دیگر نے خطاب کیا۔
(جاری ہے)
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی بشپ ایلویس امبونی نے کہا کہ پاکستان میں تمام مسالک و مذاہب کے مابین مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارگی اور محبت کی فضا دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ انسانیت کی خدمت کو تمام مسالک و مذاہب و قومیتوں سے بالائے طاق رکھ کر کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے، جس نے اپنے وجود سے ہی تمام مذاہب، مسالک اور قومیتوں کو مکمل مذہبی آزادی دی ہے اور یہی بات آج پوری دنیا کو سوچنا ہوگی۔
ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید نے کہا کہ سب کو نیشنل ہم آہنگی کانفرنس میں شرکت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان سندھ اسمبلی، مختلف سماجی قائدین, مذہبی رہنما جو مختلف مذاہب و مسالک سے تعلق رکھتے ہیں اور زندگی سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1947 میں قائد اعظم رحمت اللہ علیہ کے بوئے ہوئے بیج کو تناور درخت بنانے کے لئے ہم سب کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریاست نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومیتوں اور مذاہب کو اپنے جھنڈے میں بھی شناخت دی ہے، اس لئے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس جھنڈے کو نہ صرف تھام کر رکھیں بلکہ اس کو ہمیشہ لہراتا ہوئے رکھیں۔ نوید انتھونی نے کہا کہ ہماری اس قوم نے اس مشکل حالات میں جو گذشتہ دنوں میں درپیش رہے ہم نے جس طرح سیاسی اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیا اس کا نتیجہ چند گھنٹوں میں ہمارے سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس محبت اور برابری کے پیغام کو پاکستان سے دیگر ممالک میں لے کر جائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گریس نیٹ ورک ٹرسٹ کے صدر پاسٹر دانش پیٹر نے کہا کہ آج کی کانفرنس میں ایک چھت تلے تمام مزاہب، مسالک، قومیتوں، سیاستدانوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو جمع کرکے ہم نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں مذہبی انتہاپسندی، جنونیت یا سیاسی اختلافات نہیں بلکہ محبت اور بھائی چارگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت مذہبی ہم آہنگی ہی اس ملک کو عالمی دنیا میں سب سے اوپر کے کر جاسکتی ہے اور ہماری بشپ کوشش ہے کہ ہم سب کو لے کر ساتھ چلیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بوھرہ کمیونٹی سے منصور جیک نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں مسیحی، مسلم، ہندو الغرض تمام مذاہب و مسالک کے لوگ متحد ہیں اور سب اپنے ملک پاکستان کی بقا و سالمیت کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں۔
بہائی کمیونٹی کے ڈاکٹر فرہاد مشرقی نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر اس گلدستہ کو جس کا نام پاکستان ہے، اس کو مزید خوبصورت اور مضبوط بنائیں۔ علامہ مولانا محمد احسان صدیقی نے کہا کہ پاکستان کی دھرتی کو عظیم سے عظیم بنانے کے لئے ہمیں اس طرح کی کانفرنسز کے اندر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ خاکسار تحریک کے پروفیسر سعید نشر عسکری نے کہا کہ خاکسار تحریک نے ہمیشہ پاکستان بننے سے آج تک اس ملک کی بقا و سلامتی کے کئے لاکھوں تعداد میں قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی ہم اس ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے ہیومن رائٹس رانا ہمیںر سنگھ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا ہمیشہ ایک ہی موقف رہا ہے کہ اس صوبے میں تمام قومیتوں، مذاہب اور مسالک کو مکمل آزادی ہو اور یہی وجہ ہے کہ آج پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی میں تمام مذاہب اور قومیتوں سے تعلق رکھنے والوں کو شامل کیا گیا ہے۔
پاسٹر جاوید اختر نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کی اب بھی ضرورت ہے اور یہ بات ہر مذہب، مسلک اور سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے تسلیم کرتے ہیں۔ اس وقت صوبہ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں کسی قسم کی کوئی مذہبی فسادات نہیں ہیں۔ ایم کیو ایم کے رکن سید شارق جمال نے کہا کہ بھارت نے جو ناپاک ارادہ پاکستان پر حملہ کرنے کی سازش کی اس اہم وقت میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والوں نے مل کر ناکام بنایا۔ یہ کامیابی میرے رب نے اس لئے دی کہ تمام سیاسی جماعتوں، مذاہب کو بھلا کر صرف پاکستان کے لئے کھڑے ہوئے اس وجہ سے ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھیں گے تو ہم۔اس ملک اور صوبے کے تمام مسائل سے نبردآزما ہونے میں کامیاب ہوجائیں گے۔