Live Updates

میں علیمہ خان سے پوچھتا ہوں کہ کیا عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ یا حکومت نے چھوڑنا ہے؟

عمران خان کوئی سیاسی قیدی نہیں ہیں، ان کی حیثیت ایک مجرم کی ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا ایک ہی راستہ ہے وہ راستہ عدالتی ہے، عدالت ہی ان کو چھوڑ سکتی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 27 مئی 2025 21:58

میں علیمہ خان سے پوچھتا ہوں کہ کیا عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ یا حکومت ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 27 مئی 2025ء ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ میں علیمہ خان سے پوچھتا ہوں کہ کیا عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ یا حکومت نے چھوڑنا ہے؟ عمران خان کوئی سیاسی قیدی نہیں ہیں، ان کی حیثیت ایک مجرم کی ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا ایک ہی راستہ ہے وہ راستہ عدالتی ہے۔عدالت ہی ان کو چھوڑ سکتی ہے۔

انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں غیرجانبدار حلقے جنگ میں پاکستان کی بے پناہ بڑی کامیابی جبکہ ہندوستان کی بہت بڑی غلطی قرار دے رہے ہیں کہ اس نے پاکستان پر حملہ کیا۔ اس وقت نریندر مودی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، مودی ہمیں گولیوں کی دھمکی دے رہے ہیں، وہ ہماری پاک فضائیہ کے شاہینوں، الفتح میزائلوں اور ہماری سائبر صلاحیت سے ڈریں کیونکہ وہ اس کا مزہ چکھ چکے ہیں، انہیں اپنی سیاست کو نظرثانی کرنی پڑے گی، جنوبی پونے دو ارب افراد کا مسکن ہے۔

(جاری ہے)

کیا یہاں کے لوگوں کا مقدر ہے کہ یہ بھوک اور بے روزگاری میں رہیں؟ ہم کیا میزائلوں میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں گے یا ترقی میں ؟مودی کو ذہن سے نکال دینا چاہئے کہ وہ پاکستان کا نقصان کریں گے، اگر وہ پاکستان کا جتنا نقصان کریں گے تو پاکستان ان کا 4گناہ زیادہ نقصان کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ صرف پاکستان کی نہیں پورے خطے کی تباہی ہوگی۔

وزیراعظم پاکستان نے کاکول میں کہا کہ ہم پہلگام حملے کی تحقیقات کیلئے تیار ہیں، پوری دنیا نے کہا کہ آپ پاکستان پر بغیر کسی تفتیش اور تحقیقات کے کیسے الزام لگا سکتے ہیں؟پاکستان نے سفارتی سطح پر اور جنگی محاذ پربھی دونوں سطح پر اپنے آپ کو سچا ثابت کیا اور سرخرو کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کا شکریہ کہ انہوں نے پھر ایران اور ترکی کو مزید قریب کردیا، ہماری خواہش ہے کہ پاکستان، ایران ترکی، افغانستان اور مشرقی وسطیٰ کے ممالک تک جائے، پاک بھارت تنازع میں ایران ہمارے بہت قریب آگیا ہے۔

مودی پاکستان کو ایک نقصان پہنچائے گا تو پاکستان 4گناہ زیادہ نقصان پہنچائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ علیمہ خان کا بیان سنا، میں پوچھتا ہوں کہ کیا عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ یا حکومت نے چھوڑنا ہے؟ کیا عمران خان سیاسی قیدی ہیں؟ پہلی بات تو یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی نہیں ہیں۔ان کی حیثیت مجرم کی ہے، وہ عدالت سے سزا یافتہ ہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا ایک ہی راستہ ہے وہ راستہ عدالتی ہے۔

عدالت ہی ان کو چھوڑ سکتی ہے۔عمران خان کا کیس عدالت میں میرٹ پر لگے گا، وہ اکیلے قیدی نہیں ہیں، پاکستان میں ہزاروں سزایافتہ لوگ جیلوں میں ہیں، اگر وہ چاہتے ہیں کہ باقی قیدیوں سے الگ ان کے ساتھ سلوک کیا جائے تو یہ ایک الگ بات ہے۔ جب بھی ان کا کیس لگے گا، ہم سب عمران خان کے زخمی ہیں، ہم نے ان کے جھوٹے کیس بھگتے ہیں، علیمہ خان کہتی کہ ہمارے بھائی کے ساتھ اڈیالہ میں بڑا ظلم ہورہا ہے، ان کے بیٹے کہتے کہ ہمارے باپ کو ایک ایسے سیل میں رکھا ہوا ہے جہاں پھانسی کے ملزمان کو رکھا جاتا ہے۔

عمران خان سزایافتہ ہیں لیکن مجھ پر صرف الزام تھا اور اسی سیل میں رکھا ہوا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ کئی بار کہہ چکی ہے کہ ہم نے سیاست سے کنارہ کشی کرلی ہے۔ خطوط بھی لکھے جس پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور حکومت کو بھیج دیں گے۔ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان پر کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات