
عوامی امنگوں اور جمہوریت کیلئے ہی سہی، مگر کیا جج آئین ری رائٹ کرسکتے ہیں رکن آئینی بینچ
ری رائٹ کیا گیا، تین دن کی مدت کو بڑھاکر پندرہ دن کیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی کے ریمارکس
جمعرات 29 مئی 2025 17:48
(جاری ہے)
جسٹس جمال مندوخیل نے (ن )لیگی وکیل سے سوال کیا کہ ایک جماعت کے امیدواروں کو آزاد کیسے ڈیکلئیر کر دیاگیا، کیا آپ نے اپنی تحریری گزارشات میں اس کا جواب دیا ن لیگ کے وکیل حارث عظمت نے موقف اپنایا کہ میں نے جواب دینے کی کوشش کی ہے۔
فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ کچھ درخواستوں میں سپریم کورٹ رولز کو مدنظر نہیں رکھا گیا، ان درخواستوں کو مسترد کیا جائے، مجھ سے پوچھا گیا تھا سنی اتحاد کا انتخابی نشان کیا ہے، سنی اتحاد کا نشان گھوڑا ہے مگر حامد رضا آزاد لڑے، حامد رضا آزاد کیوں لڑے، اس کا جواب دوں گا۔جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ ہمارے سامنے یہ معاملہ نہیں ہے کہ کون کیسے لڑا، جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دئیے کہ میرا سوال تھا، مجھے اس کا تسلی بخش جواب نہیں ملا، صاحبزادہ حامد رضا کی 2013 سے سیاسی جماعت موجود ہے، جو جماعت الیکشن لڑے وہی پارلیمانی پارٹی بناتی ہے، وہ اپنی جماعت سے نہیں لڑے پھرپارلیمانی جماعت کیوں بنائی، مخصوص نشستوں کے فیصلے میں کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے، جبکہ ووٹ بنیادی حق نہیں ہے، فیصلے میں 3 دن کو بڑھا کر پندرہ دن کرنا آئین دوبارہ تحریر کرنے جیسا تھا۔فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ 11 ججز نے آزاد امیدواروں کو پی ٹی آئی کا تسلیم کیا، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ 39 امیدواروں کی حد تک میں اور قاضی فائز عیسیٰ بھی 8 ججز سے متفق تھے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی پی ٹی آئی کو پارٹی تسلیم کیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی کہا کہ پی ٹی آئی نشستوں کی حقدار ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اقلیتی ججز نے انہی گراونڈز پر پی ٹی آئی کو مانا جس پر اکثریتی ججز نے مانا تھا، فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا اب نظر ثانی درخواستوں میں ان اقلیتی فیصلوں پر انحصار کیا جا رہا ہے، دوسری جانب درخواستوں میں کہا گیا پی ٹی آئی کو ریلیف مل ہی نہیں سکتا تھا، نظرثانی ان فیصلوں پر انحصار کر کے کیسے لائی جا سکتی ہی ان فیصلوں میں تو پی ٹی آئی کو پارٹی تسلیم کیا گیا ہے۔جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ نظرثانی لانے والوں نے تو جس فیصلے کو چیلنج کیا اسے ہمارے سامنے پڑھا ہی نہیں، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا جج آئینی اسکوپ سے باہر جا کرفیصلہ دے سکتے ہیں عوامی امنگوں اور جمہوریت کے لیے ہی سہی، مگر کیا جج آئین ری رائٹ کرسکتے ہیں فیصل صدیقی نے جواب دیا کوئی آئین ’ری رائٹ‘ نہیں کیا گیا، جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے ری رائٹ کیا گیا، 3 دن کی مدت کو بڑھا کر 15 دن کیا گیا، فیصل صدیقی نے موقف اپنایا کہ اکثریتی ججز نے کہا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنی چاہئیں۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ یہ آپ اپنے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں، فیصل صدیقی نے کہا کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں یا ہمیں ایک ہی بات ہے، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ آپ کی فلم تو پھر فلاپ ہوجائے گی۔فیصل صدیقی نے کہا کہ فلم آپ کی مرضی سے فلاپ ہونی ہے، آپ کا فیصلہ قبول ہوگا، جمہوریت میں سب کو برابر کے حقوق ملنے چاہیں، پی ٹی آئی امیدواروں کو جان بوجھ کر حقوق نہیں دیے گئے۔جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ جمہوریت کی بات کی گئی ہے، کیا امیدواروں کا اپنی مرضی سے فیصلہ کرنا جمہوریت نہیں، کسی کو زبردستی دوسری جماعت میں شمولیت کے لیے مجبور تو نہیں کیا جاسکتا، جو آزاد امیدوار کسی اور پارلیمانی جماعت میں جانا چاہیں جاسکتے ہیں۔فیصل صدیقی نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں الیکشن کمیشن کا کردار اہم ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد ڈکلیئر کر دیا، جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ فیصل صدیقی آپ بار بار پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ آپ کے سامنے پہلی بار 13 رکنی بنچ کے فیصلے پر نظرثانی آئی ہے، جس فیصلے پر نظرثانی آئی وہ ابھی تک آپ کے سامنے پڑھا ہی نہیں گیا، آپ کہتے ہیں اکثریتی فیصلہ نظرثانی میں پڑھا ہی نہ جائی میں تو حیران ہوں۔جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ آپ کو کس نے روکا ہے فیصلہ پڑھنے سے، کیوں گلہ کر رہے ہیں دوران سماعت جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف انٹرا پارٹی کیس فیصلے کے بعد بھی جماعت تھی، اس معاملے پر پی ٹی آئی کو بھی کوئی غلط فہمی نہیں تھی، اگر غلط فہمی ہوتی وہ پارٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرتے۔جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ سنی اتحاد کونسل انتخابات ہی نہیں لڑی، آپ نے پی ٹی آئی والوں کو بتایا کیوں نہیں کہ ہم الیکشن نہیں لڑے، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین کو بتانا چاہیے تھا کہ میں خود آزاد لڑا ہوں، جو جماعت انتخابات نہ لڑے آزاد امیدواروں کو کیسے شامل ہونے کا کہہ سکتی ہی فیصل صدیقی نے موقف اپنایا پورا پاکستان دیکھ رہا ہے میں اقلیتی فیصلہ بھی پڑھنا چاہوں گا، جسٹس امین کے فیصلے سے میں متفق نہیں مگر بڑا فورس فل فیصلہ تھا۔فیصل صدیقی نے جسٹس امین کے فیصلے پر غالب کا شعر سناتے ہوئے کہا غالب نے کہا تھا کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیب، گالیاں کھا کے بے مزا نا ہوا۔ فیصل صدیقی نے جسٹس امین الدین خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی چیل کی طرح مجھ پر نگاہ ہے۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ اس کے باوجود آپ اتنا وقت لے رہے ہیں، فیصل صدیقی نے موقف اپنایا معاف کیجیے گا، چیل نہیں، عقاب کی طرح کہنا تھا، جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ تعریف کرنا ویسے کوئی آپ سے سیکھے۔بعد ازاں عدالت نے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر نظرثانی درخواستوں پر سماعت 16 جون تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر بھی سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی دلائل جاری رکھیں گے۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے آپ کو ایک مزید سماعت ملے گی۔ فیصل صدیقی نے کہا مجھے کم ازکم 2 سماعتیں اور چاہیے ہوں گی، میں نے ابھی دلائل تو دیے ہی نہیں، مجھے لگتا ہے نظرثانی میں نے دائر کی سارے سوال مجھ سے ہو رہے ہیں، جنہوں نے نظرثانی دائر کی ان سے تو کوئی سوال ہی نہیں ہوا۔
مزید قومی خبریں
-
بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، بلاول بھٹوزر داری
-
سندھ میں آج سے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مکمل پابندی،سیکریٹری ماحولیات آغاشاہنواز کا سخت کارروائی کاعندیہ
-
ایران،اسرائیل کشیدگی، مختلف ممالک کی فضائی حدود بند، ایئر لائنز کا پاکستانی حدود کا استعمال
-
الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ: سپیکر کا پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار
-
حافظ آباد،14 سالہ ذہنی و جسمانی معذور لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، 6 ماہ کی حاملہ ہونے کا انکشاف
-
بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، خواجہ آصف
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا، محکمہ موسمیات
-
شادی کی تقریب میں دلہے کے دوست کی فائرنگ سی4 بچوں سمیت 6افراد زخمی
-
ْامریکی حکمرانوں کی شہ پر صیہونیوں کا ایران پر حملہ بھیانک سیاسی غلطی ثابت ہوگا‘ سعد رفیق
-
پاکستان میں 2025 کے مون سون سیزن کے دوران بارشوں میں 13 فیصد اضافہ متوقع ہے، مون سون کے نقصانات سے بچنے کے لیے نالوں کی بروقت صفائی ضروری ہے ،ماہرین موسمیات
-
پورا عالم اسلام اسرائیلی جارحیت کیخلاف ایران کے ساتھ کھڑا ہے ، طاہر محمود اشرفی
-
خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ سب سے بڑا فراڈ ہے، گزشتہ صوبائی بجٹ کے اہداف میں ایک بھی حاصل نہیں کیا جاسکا، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.