Live Updates

پاک بھارت جنگ میں جانی و مالی نقصانات کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے 15رکنی اعلیٰ سطح کمیشن تشکیل

سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا اعلیٰ سطح کمیشن کا سربراہ جبکہ ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار کو کنونیئر مقرر کر دیا گیا ، کمیشن 30 روز میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 5 جون 2025 13:52

پاک بھارت جنگ میں جانی و مالی نقصانات کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے 15رکنی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 جون 2025)وزیراعظم شہباز شریف نے پاک بھارت جنگ کے دوران ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور دیگر قومی و سیکیورٹی امور کا تفصیلی جائزہ لینے کیلئے 15رکنی اعلیٰ سطح کمیشن تشکیل دیدیا، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا کو 15 رکنی اعلیٰ سطح کمیشن کا سربراہ جبکہ ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار کو کنونیئر مقرر کر دیا گیا، کمیشن میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، سیکرٹری ہوم پنجاب سمیت دیگر بھی شامل ہیں۔

اعلیٰ سطحی کمیشن میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، سیکرٹری ہوم پنجاب، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، ڈی آئی جی سیکیورٹی، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ آزاد کشمیر حسن قیوم، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب اور ڈی جی آئی سی ہیومن رائٹس کمیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کمیشن 30 روز میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گاجس میں جنگ کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے شہریوں سے متعلق تفصیلی ڈیٹا، فرانزک شواہد، اور کرائم سین کی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق جانچ شامل ہوگی۔

کمیشن پاک بھارت تنازع کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے سویلین سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرے گا اور کرائم سین سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے تحت شواہد حاصل کرے گا۔کمیشن اپنی رپورٹ میں جنگی نقصانات، سیکیورٹی چیلنجز، سول انتظامیہ کی کارکردگی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی تفصیلی سفارشات پیش کریگا۔اعلیٰ سطح کمیشن فرانزک رپورٹ کی تیاری کی سربراہی بھی کریگا۔

کمیشن کو کسی بھی اضافی شواہد کی جانچ کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔ وزارت داخلہ کمیشن کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔ کمیشن بھارتی ہتھیاروں کی ساخت اور طریقہ کار سے متعلق بھی معلومات حاصل کریگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق بھی معلومات جمع کرے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کاکہنا تھا کہ ثابت ہوگیا پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا، بھارت دنیا کے سامنے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہاتھا۔

بھارت نے ثبوت نہ دیے بلکہ جارحیت کا ثبوت دیاتھا۔ پاکستان نے تناو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔امریکہ کی یومِ آزادی تقریب میں شرکت کیلئے وزیراعظم شہبازشریف امریکی سفارت خانہ پہنچے جہاں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے سفارت خانہ آمد پر وزیراعظم کا استقبال کیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدارنہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی ہماری پیشکش کے جواب کے بجائے بھارت نے جارحیت کی، پاکستان نے کشیدہ صورتحال میں تحمل کا مظاہرہ کیاتھا۔

6 اور 7 مئی کو بچوں اور خواتین سمیت 33 معصوم پاکستانیوں کو شہید اور 55 کو زخمی کیا گیاتھا۔ بھارت نے جارحیت کرتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے جوابی کارروائی میں 6 بھارتی طیارے گرائے کیونکہ جواب دینا ہمارا حق تھا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات