Live Updates

اگر عدالت عمران خان کو ضمانت پر رہا کردے تو اس کی حمایت کروں گا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، بلاول بھٹوزرداری

ضمانت ان کا حق ہے میں اور میری پارٹی اس کو چیلنج نہیں کریں گے ، پاکستان میں ہر کیس کا ایک قانونی طریقہ کار ہے اور یہ بھی اسی عمل کا حصہ ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی کا برطانوی ٹی وی کو انٹرویو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 10 جون 2025 15:50

اگر عدالت عمران خان کو ضمانت پر رہا کردے تو اس کی حمایت کروں گا ہمیں ..
 لندن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 جون 2025)پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر عدالت بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ضمانت پر رہا کردے تو میں اس کی حمایت کروں گا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، ضمانت ان کا حق ہے میں اس کی حمایت کروں گا، میں اور میری پارٹی اس کو چیلنج نہیں کریں گے، برطانوی ٹی وی کو انٹرویودیتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان میں ہر کیس کا ایک قانونی طریقہ کار ہے اور یہ بھی اسی عمل کا حصہ ہے۔

انٹرویو میں اینکر نے بلاول بھٹو زرداری سے سوال کیاکہ یہ کہاجارہا ہے کہ 11 جون کو عمران خان کو عدالت کی جانب سے ضمانت دی جا سکتی ہے۔جس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر عدالت عمران خان کو رہا کردے تو اس کی حمایت کروں گا۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کااحترام کیا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں عدالت جو بہتر سمجھے گی اور فیصلہ دیگی پیپلزپارٹی اور میں اس فیصلے کی مکمل حمایت کرینگے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 190 ملین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقررکر دی گئیں تھیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کل کی کاز لسٹ جاری کر دی تھی۔ کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل دو رکنی بنچ کرے گا۔نیب کی استدعا پر عدالت نے گزشتہ سماعت پر کل تک اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر تعینات کرنے کی مہلت دی تھی۔

5 جون کی سماعت نیب کی استدعا پر بغیر کاروائی آگے بڑھے ملتوی ہو گئی تھی۔ 15 مئی کی سماعت میں نیب کو جواب جمع کرانے کیلئے نوٹس جاری ہوا تھا۔ پی ٹی آئی پیٹرن انچیف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کر رکھی ہے اس کیس میں احتساب عدالت نے 17 جنوری 2024 کو فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سماعت پراسلام آباد ہائی کورٹ نے 190ملین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اوربشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران نیب اسپیشل پراسکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی تھی۔بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت پے، منتیں مرادوں اور دعاوں کے بعد تاریخ ملی تھی۔

یہ تاریخ ہمیں آسانی سے نہیں ملی تھی۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ ون، توشہ خانہ ٹو اور اب 190 ملین پاونڈ کیس بنایا گیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی کیخلاف 300 سے زائد مقدمات قائم کئے گئے ہیں، ٹرائل کورٹ سے سزا ہوئی ہائی کورٹ سے استغاثہ نے کہا ٹھیک نہیں ہوئی معطل کردی جاتی تھی۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا تھاکہ فیصلوں کا کسی کو معلوم نہیں ہوتا صرف جج کو معلوم نہیں ہوتا، یہ کیسے فیصلے ہیں جس میں 6 ماہ سے میاں بیوی کو اندر رکھا ہواتھا۔

نیب پراسیکیوٹر کاکہنا تھا کہ اس عدالت کا بڑا قیمتی وقت ہے آپ میری بات سن لیں، میں نے ابھی کچھ نہیں کہا تھا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھاکہ میری گزارش ہے اس کیس میں وفاقی حکومت نے اسپیشل پراسکیوٹر تعینات کیا تھا، ابھی فیڈرل حکومت نے کوئی بھی پراسکیوٹر جنرل تعینات نہیں کیا تھا۔ مجھے گزشتہ رات اس کیس کا پتا چلا، مجھے نوٹس رات کو ملاتھا۔نیب نے عدالت سے وقت مانگا تھا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات