Live Updates

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے ارکان آمنے سامنے، ایوان میں شدید تلخی، اقربا پروری کا الزام، اسپیکر کی مداخلت

پیر 16 جون 2025 23:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء) سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیر کو اس وقت شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی جب ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے ارکان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی عادل عسکری نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور چیف سیکریٹری سندھ کے رشتے کو اقربا پروری قرار دیتے ہوئے سخت اعتراضات اٹھائے، جس پر پیپلز پارٹی کے رکن مکیش چائولہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور وزیراعلی کا نام ایوان کی کارروائی سے حذف کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

عادل عسکری نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ صوبے میں مراد علی شاہ وزیراعلی ہیں اور ان کے بہنوئی چیف سیکریٹری تعینات ہیں، یہ صریحا اقربا پروری ہے اور گڈ گورننس کے اصولوں کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

ان کے ان بیانات پر پیپلز پارٹی کے ارکان سیخ پا ہو گئے اور ایوان میں شور شرابا شروع ہو گیا۔مکیش چائولہ نے عادل عسکری کی تقریر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی کا نام کارروائی سے حذف کیا جائے، ایسے بیانات غیر ضروری اور اشتعال انگیز ہیں۔

اعتراض کے بعد دونوں جماعتوں کے ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے اور ایوان میں ایک دوسرے کے خلاف سخت جملوں کا تبادلہ شروع ہو گیا، جس سے اجلاس کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے قائم مقام اسپیکر کو مداخلت کرنا پڑی۔ انہوں نے دونوں جماعتوں کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپس میں ایک دوسرے کو مخاطب نہ کریں، ایوان کے تقدس کا خیال رکھا جائے۔

ایوان میں اس وقت مزید گرما گرمی پیدا ہوئی جب ایم کیو ایم کے ایک اور رکن نے پیپلز پارٹی کے رکن فاروق اعوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: جب آپ کے بقول بانی ایم کیو ایم شیطان تھا، تو آپ اس وقت سندھ پولیس میں انسپکٹر تو ہوں گے، اگر اس وقت ہمت کرتے تو اچھا ہوتا۔ اب جب اس کی سیاست ختم ہو گئی ہے تو اسے کوسنے کا فائدہ نہیں۔ ایوان میں پیش آنے والا یہ واقعہ سندھ اسمبلی کی کارروائی کو مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے پر مجبور کر گیا، جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان موجود سیاسی و ذاتی اختلافات ایک بار پھر شدت کے ساتھ سامنے آ گئے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات