Live Updates

اسدقیصر کا این ایف سی ایوارڈ میں حق دینے ، بجلی رائلٹی مد میں بقایا جات ادائیگی ، فاٹا کو مطلوبہ اعلان کردہ فنڈ فراہمی کا مطالبہ

مرکز نے صوبے کے آئینی حقوق نہ دئیے تو پی ٹی آئی ،صوبے کے عوام کے ساتھ وفاق کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے، سابق سپیکر قومی اسمبلی

منگل 17 جون 2025 21:35

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء) رہنماء پی ٹی آئی اسدقیصر نے وفاق سے آئین پاکستان اور قانون کے مطابق این ایف سی ایوارڈ میں اپنا حق دینے ، بجلی رائلٹی کی مد میں بقایا جات کی ادائیگی ، فاٹا کو مطلوبہ اعلان کردہ فنڈ کی فراہمی اور صوابی سمیت خیبرپختونخوا میں بجلی کی جاری ظالمانہ لوڈ شیڈنگ فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر مرکز نے صوبے کے آئینی حقوق نہ دئیے تو نہ صرف پی ٹی آئی بلکہ صوبے کے عوام کے ساتھ وفاق کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے منگل کی شام اپنے حجرہ سپیکر ہاس واقع میں مرغز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر اسمبلی فلور پر بھی آواز اٹھائیں،پیسکو میں 57فیصد سٹاف کی کمی ہے،بجلی لوڈشیڈنگ پر آج چیف پیسکو سے ملاقات کروں گا،اگر خیبرپختونخوا میں فورس لوڈشیڈنگ ختم نہ کی تو مجبورا ہمیں روڈوں پر آنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے عوام سے انتقام لے رہی ہیں کیونکہ کے پی عوام پی ٹی آئی کو سپورٹ کررہے ہیں،اسدقیصر نے حالیہ وفاقی بجٹ میں فاٹا اور پاٹا پر بھی دس فیصد ٹیکس لگانے کو ل ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ اور فاٹا کے لوگوں کو اس حکومت کے خلاف نکالوں گا، میاں شہبازشریف اور فارم 47 والے ناجائز حکومت میں بیٹھے ہیں،بپیٹرن انچیف پی ٹی آئی نے دو ہفتوں کیلئے احتجاج مخر کردیا ہے،ہمارا احتجاج پرامن ائینی اور قانونی ہوگا،اس دفعہ صرف پی ٹی آئی نہیں پوری پاکستانی قوم ہوگی، انہوں نے کہا کہ ظالمانہ وفاقی بجٹ نے پنچاب کے کسانوں کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے ، خیبرپختونخوا کے کاشتکاران تمباکو سے کاسٹ آف پروڈکشن کے مطابق تمباکو کی خریداری نہ ہونے سے ان کا استحصال ہورہا ہے حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے دہشتگردی اور کلاشنکوف کلچر کو فروغ ملا ہے ، افغانستان کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں ، جس سے ملکی معیشت تباہ ہو کر رہ گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پیسکو اور وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیپرا کے ریکارڈ کے مطابق پیسکو کی ریکوری 91 فیصد ہے، اس کے باوجود خیبر پختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کی سزا دی جا رہی ہے۔ آئین اور قانون عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق دیتا ہے لیکن آج ملک پر وہ حکومت مسلط ہے جو فارم 47 کی پیداوار ہے اور جس نے صرف 17 نشستیں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیبر پختونخوا کے واجب الادا حقوق فوری طور پر ادا کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 123 ارب روپے نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں وفاق کے ذمے ہیں جب کہ 478 ارب روپے فاٹا فنڈز کی مد میں اب تک جاری نہیں کیے گئے جن کی کمٹمنٹ کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کے انضمام کے بعد خیبر پختونخوا کا حصہ 14 فیصد سے بڑھ کر 19 فیصد بنتا ہے لیکن اس کے باوجود صوبے کو اس کا حق نہیں دیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں خیبر پختونخوا نے دیں مگر ہمیں ہی نظر انداز کیا جا رہا ہے۔نہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خبردار کیا کہ اگر خیبر پختونخوا کو اس کا آئینی حق نہ دیا گیا تو پھر ہم سے شکایت نہ کی جائے۔ انہوں نے فاٹا پر نئے ٹیکسز کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا پر 10 فیصد ٹیکس لگایا جا رہا ہے جو کسی صورت قبول نہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر خیبر پختونخوا میں ظالمانہ لوڈ شیڈنگ بند کرے، نیٹ ہائیڈل پرافٹ ادا کرے اور فاٹا انضمام کے وقت کیے گئے وعدے پورے کرے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات