
وزیردفاع کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اصولوں اور مقاصد کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ
جمعرات 26 جون 2025 22:30

(جاری ہے)
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اپنے رکن ممالک کے درمیان بات چیت، باہمی اعتماد اور تعاون پر مبنی شراکت داری کو فروغ دے کر استحکام کیلئے ایک اہم ستون کے طور پر کام کرتا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر، شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر اور عالمی طور پر قبول شدہ بین الاقوامی قوانین پر پاکستان کی پابندی کا اعادہ کیا جن کا مقصد امن، سلامتی، اچھے ہمسایہ تعلقات اور اقوام کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔وزیردفاع نے جاری عالمی تنازعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے خلاف اسرائیل کی طرف سے کئے گئے بلا اشتعال اور غیر قانونی فوجی اقدامات کی مذمت کی۔ انہوں نے غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد اور انسانی بحران پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں پر اسرائیل کے وحشیانہ تشدد اور لاتعداد حملوں کو روکنے اور انسانی امداد کی بلا تعطل بہا کو یقینی بنانے کے لیے مستقل جنگ بندی کے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا۔وزیردفاع نے اس بات پر زور دیا کہ دیرپا علاقائی خوشحالی کے مشترکہ وژن کو حاصل کرنے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت علاقائی روابط کو آگے بڑھانے کے لیے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان ضروری ہے۔دہشت گردی کے معاملے پر وزیر دفاع نے زور دیا کہ یہ ایک مشترکہ خطرہ ہے اور اس سے اجتماعی طور پر نمٹا جانا چاہیے۔ پاکستان تمام ریاستوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے دہشت گردی کے ذرائع سے لڑنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ کوششوں کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ اور غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقے میں دہشت گردانہ حملے کی بھی مذمت کرتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہم تمام ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان ریاستوں کے اقدامات کا محاسبہ کریں جنہوں نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے طور پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور سرپرستی کی۔وزیر دفاع نے کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری پر بھی روشنی ڈالی اور خبردار کیا کہ حل نہ ہونے والے تنازعات عالمی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے بات چیت، ثالثی اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا۔وزیردفاع نے اس موقع پرتاجکستان، ایران، قازقستان اور چین کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کیں، مشترکہ سیکورٹی ترجیحات اور گہرے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔فورم میں پاکستان کی فعال شمولیت شنگھائی تعاون تنظیم کی چھتری کے تحت علاقائی استحکام اور باہمی تعاون پر مبنی کثیرالجہتی کے تعمیری کردار کے طور پر نشاندہی کرتی ہے۔
مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں انسانی حقوق اہم، وولکر ترک
-
سوڈان خانہ جنگی: ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے والوں کو فاقہ کشی کا سامنا
-
تنہائی دنیا میں ہر گھنٹے 100 افراد کی موت کا سبب، عالمی ادارہ صحت
-
حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا
-
عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل
-
ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے
-
بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
-
ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
-
اگراندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے
-
ایران سے افغان مہاجرین کی وسیع بے دخلی پر ادارہ مہاجرت کو تشویش
-
کے پی بجٹ کی منظوری پر پارٹی میں اختلافات ہیں ان کو ختم کریں گے
-
ملک میں شیطانیت کا مرکز جاتی امراء ہے جس کے شیاطین سر سے لیکر پاؤں تک اس لوٹ مار میں ڈوبے ہوئے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.