حریت کانفرنس نے مودی کی بیان بازی کو کھلی منافقت قراردیا،دو کشمیری نوجوان شہید

پیر 30 جون 2025 17:00

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع راجوری میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید اور ایک کو گرفتار کر لیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کیری میں محاصرے اور تلاشی کی ایک بڑی کارروائی کے دوران شہید کیا۔

علاقے سے ایک شخص کو گرفتاربھی کیا گیا۔ بھارت نے تشدد کی ایک منظم مہم کے تحت پونچھ اور راجوری اضلاع میں اضافی بھارتی فوجیوں کو تعینات کیا ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت پیدا کرنا اور اپنے غیر قانونی قبضے کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانا ہے۔ بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ کے علاقے پامپور میں جیل میں نظر بند حریت کارکن محمد مقبول وانی کے گھر پر چھاپہ مارا۔

(جاری ہے)

چھاپے کے دوران اہلخانہ کو ہراساں کیا گیا، قیمتی سامان اور ڈیجیٹل ڈیوائسز ضبط اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی گئی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو بے دردی سے دبانے اور عالمی سطح پر خود کو جمہوریت کے چیمپئن کے طور پر پیش کرنے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مذمت کی ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بیرون ملک دہشت گردی کے خلاف مودی کی بیان بازی ان کی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی، بلاجواز گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں کے بالکل برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اس دوغلے پن کو مسترد کرتے ہیں اور اپنی آزادی کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔سرینگر میں سول سوسائٹی کے ارکان نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ 2019میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے پر نئی دہلی کے مکمل کنٹرول سے کشمیریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے دور حکومت میں انتظامی ناکامی اور فرقہ وارانہ تقسیم بڑھ گئی ہے۔

سول سوسائٹی کے ارکان نے عمر عبداللہ پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کی حالت زار پر آواز اٹھائیں اور انتخابات سے پہلے کئے گئے اپنے وعدے پورے کریں۔این آئی اے کے ذریعے پہلگام واقعے کی تحقیقات میں نئے موڑ نے سرکاری بیانیہ پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے مطابق اس واقعے کے بعد 22اپریل سے 8مئی کے درمیان بھارت بھر میں کشمیریوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے 184 حملے رپورٹ ہوئے۔گاندربل میں مقامی مسلمانوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے ایک کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں جس کاکل رات انتقال ہو گیا تھا۔