م*پاکستان میں دہشتگردی میں بھارتی ریاستی کردار کے ناقابل تردید شواہد منظرِ عام پر

پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کی ریاستی سرپرستی میں کی جانے والی دہشتگردانہ کارروائیوںکے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کر دئیے

پیر 30 جون 2025 18:05

= اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جون2025ء) فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان، بھارتی پراکسیز کی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہدسامنے آگئے۔پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کی ریاستی سرپرستی میں کی جانے والی دہشتگردانہ کارروائیوں کو ناقابل تردید شواہد کے ساتھ عالمی برادری کے سامنے پیش کر دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں شمالی وزیرستان اور بنوں گیریڑن میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے اس گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہیں، جس میں بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی را، فتنہ الہندستان اور فتنہ الخوارج ملوث ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے 29 اپریل 2025 کو ایک اہم پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران پاکستان میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی اور معاونت میں براہ راست ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 25 اپریل کو جہلم کے قریب ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے دیسی ساختہ بم، ڈرون، متعدد موبائل فونز اور نقدی برآمد ہوئی۔ گرفتار شخص نے تفتیش کے دوران بھارت میں تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا، اور فرانزک تجزیے سے بھارتی افسران، خصوصاً میجر سندیپ، کے ساتھ روابط کے ناقابل تردید ثبوت حاصل ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید انکشاف کیا کہ بلوچستان اور پنجاب میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی انہی بھارتی افسران کی ہدایت پر کی جا رہی تھی۔ جعفر ایکسپریس کے سانحے میں بھی ملوث عناصر اپنے بھارتی ہینڈلرز سے مسلسل رابطے میں تھے۔بھارت سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستان میں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے بیانیے کو منظم انداز میں فروغ دے رہے ہیں۔

ان سرگرمیوں کا مقصد پاکستان کے اندر بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے گرفتار ہو چکا ہے، جو پاکستان میں تخریبی کارروائیوں اور دہشتگردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کر چکا ہے۔ بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے کئی دہشتگردوں کے بیانات سے بھی بھارتی سرپرستی کی تصدیق ہو چکی ہے۔

بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ اب بین الاقوامی سطح پر بھی بے نقاب ہو چکا ہے۔ کینیڈا میں خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل جیسے واقعات بھارت کے عالمی دہشتگرد ایجنڈے کا تسلسل ہیں۔پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی پراکسی دہشتگردی، فتنہ الہندستان اور فتنہ الخوارج جیسے نیٹ ورکس پر سخت نوٹس لے۔ یہ نیٹ ورکس نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں اور ان کا انسانیت یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔