Live Updates

ًاس کیس میں ریاستی اداروں اور حکومت کو دباؤ میں لانے کے لئے مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا ، عدالت

جمعرات 3 جولائی 2025 20:15

Xلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2025ء) لاہور ہائیکورٹ بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانتیں مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے جو سازشی الفاظ بولے اس سے ریاستی املاک اور جان کو شدید نقصان پہنچا، سازش کے اس کیس میں ریاستی اداروں اور حکومت کو دباؤ میں لانے کے لئے مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز علی رضوی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جناح ہائوس حملہ کیس میں دائر درخواست ضمانت خارج کرنے کا سات صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے اس کیس میں ریاستی اداروں اور حکومت کو دباؤ میں لانے کے لئے مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا اس کے نتیجہ میں جان و مال اور جناح ہاؤس کا وسیع پیمانے پر نقصان کیا گیا۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک پولیس اہلکار نے 4 مئی 2023 کو چکری میں مبینہ سازش سنی، سرکاری وکیل کے مطابق پولیس اہکار نے اسی دن 45 منٹ کے اندر اندر اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا، یہ واضح ہے کہ 9 مئی کو یہ بیان بطور ثبوت موجود تھا، عدالت کا نقطہ نظر ہے کہ مبینہ سازش سننے والے پولیس اہکاروں نے بیان تاخیر سے درج نہیں کروائے۔ عدالتی فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ لیڈر ہونے کے باعث درخواست گزار کا کیس شریک ملزمان سے الگ ہے بانی پی ٹی آئی کے خلاف پراسکیوشن کے پاس آڈیو، ویڈیو کا ٹرانسپکرٹ موجود ہے۔

فیصلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا نقطہ غلط ہے کہ انہیں اس کیس میں چودہ ماہ بعد گرفتار کیا گیا۔ ریکارڈ کے مطابق بانی پی ٹی ائی ان مقدموں میں 9 جولائی 2024 تک عبوری ضمانت پر رہے۔ عبوری ضمانت پر ہونے کے باعث بانی پی ٹی ائی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ تحریری فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ یہ مقدمات ممنوعہ جرائم اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 497 کے زمرے میں آتے ہیں لہٰذا ان میں ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ان مقدمات میں ابھی مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔ عدالتی فیصلے میں لکھا گیا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے تحقیقات میں مکمل طور پر تعاون نہیں کیا۔ عدالت نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ ٹرائل کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک ٹیسٹ، فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور وائس میچنگ ٹیسٹ کی اجازت دے رکھی ہے۔ عدالت نے تفصیلی طور پر وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بادی النظر میں ملزم کی تحقیقات میں عدم تعاون کے باعث ضمانت کی درخواستیں منظور نہیں کی جا سکتیں۔

عدالت کے مطابق تمام مقدمات میں مزید شواہد اور تفتیش کی ضرورت ہے اس لئے ابھی کسی بھی سطح پر ریلیف دینا ممکن نہیں۔ عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے پیش ہوکر دلائل دیئے جبکہ سرکار کی جانب سے پراسیکیوشن ٹیم نے عدالت کی معاونت کی۔ یاد رہے کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت 9 مئی کے واقعات میں درج دیگر مقدمات میں ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت نے تمام قانونی نکات کا جائزہ لینے کے بعد ان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے جن آٹھ مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی ان میں مقدمات میں جناح ہاؤس حملہ کیس، پولیس تھانہ شادماں حملہ، کیس اور عسکری ٹاور حملے کیس میں سابق وزیراعظم نامزد ہیں جبکہ غیر نامزد مقدمات میں زمان پارک جلائو گھیرائو، جناح ہاؤس کے باہر سرکاری گاڑیاں نذرِ آتش کرنے اور جلاؤ گھیراؤ، مغلپورہ جلائو گھیرائو، راحت بیکر ی کے قریب پولیس گاڑیوں پر حملے اور شیرپاؤ پل کے قریب جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات شامل ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات