کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات سید محسن رضا نقوی نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانی شہریوں بالخصوص تاجر برادری کے ویزے مسترد ہونے کے بڑھتے ہوئے مسائل کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پرسوںیو اے ای کے وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے تاکہ اس مسئلے پر بات کی جا سکے اور وہ پُرامید ہیں کہ پاکستانی تاجروں اور کاروباری طبقے کو درپیش مشکلات کے پیش نظر اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی)کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی انجم نثار، صدر کے سی سی آئی محمد جاوید بلوانی، سینئر نائب صدر ضیاء العارفین، نائب صدر فیصل خلیل احمد، چیئر میں لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی اکرم رانا، سابق صدور مجید عزیز، یونس محمد بشیر، جنید ماکڈا،طارق یوسف، افتخار احمد شیخ، محمد ادریس اورمنیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
(جاری ہے)
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی درجہ بندی بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ اگلے دو برسوں میں گرین پاسپورٹ ایک نمایاں مقام حاصل کرے گا جس سے ہر پاکستانی فخر محسوس کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سال محرم الحرام ملک بھر میں پُرامن طریقے سے منایا گیا جس کا سہرا رینجرز، سول آرمڈ فورسز، پاک فوج اور صوبائی حکومتوںکو جاتا ہے۔
اس سال پالیسی میں نمایاں تبدیلی لائی گئی اور موبائل سروس کی معطلی صرف حساس علاقوں تک محدود رکھی گئی جبکہ گزشتہ برسوں میں شہر بھر میں مکمل بندش کی جاتی تھی۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کراچی میںبہتری لانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں کیونکہ ایک مضبوط کراچی پورے ملک پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔انہوں نے کے سی سی آئی کی بجٹ سے متعلق شکایات پر تعاون کی یقین دہانی کرائی اور مزید غور و خوص کے لیے ملاقاتوں کا بھی وعدہ کیا۔
انہوں نے اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں ڈالر سمیت دیگر اشیاء کی اسمگلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے اگرچہ کچھ چیلنجز اب بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اور صنعتی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے۔پاکستان کوسٹ گارڈ جو پہلے 1000 کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی پر صرف 6 کشتیوں کے ساتھ کام کر رہی تھی اب اسے مزید 2 کشتیاں فراہم کی گئی ہیں اور سال کے آخر تک اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بارڈر سیکیورٹی اور اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائیوں کے لیے بہتر انفراسٹرکچر اور سازوسامان کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر داخلہ نے کے سی سی آئی کی جانب سے شناختی کارڈ اور سم تصدیق کی سہولت کی درخواست پر بتایا کہ وزارت داخلہ میں پہلے ہی ایک سیٹ اپ موجود ہے مزید ایک اور تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تاجر برادری کے لیے ملازمت سے پہلے چیکنگ ممکن بنانے کے لیے کے سی سی آئی کو اس نظام تک رسائی دینے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ تاجر برادری کی سیکورٹی کو بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے کہا کہ یہ وزیر اعظم کی اولین ترجیح ہے کیونکہ ایسے نظام جرائم کی روک تھام کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ کراچی میں اس منصوبے پر عمل درآمد جاری ہے اور اس کی کامیاب تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی تاکہ جرائم میں کمی لائی جا سکے۔وزیر داخلہ نے منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کے اظہار پر کے سی سی آئی کو پیشکش کی کہ وہ انسداد منشیات فورس کے ساتھ مل کر 300 منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی مرکز قائم کرے تاکہ ان افراد کودوبارہ معاشرے لا حصہ بنایا جا سکے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اگرچہ کراچی میں جرائم کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا لیکن سندھ پولیس نے جرائم کی شرح میں نمایاں کمی لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔کراچی جیسے بڑے اور پیچیدہ شہر میں جرائم کا مکمل خاتمہ ایک چیلنج ضرور ہے لیکن اس سمت میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے غیرقانونی قبضوں کی شکایت پرکہا کہ اس حوالے سے کام جاری ہے تاہم مؤثر نتائج کے لیے سخت قوانین، سخت سزائیں اور بھاری جرمانے ناگزیر ہیں تاکہ اس مسئلے کو مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکے اور مثبت نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا نے کراچی کے سب سے اہم مسئلے زمینوں پر قبضوں پر وزیر داخلہ کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ رینجرز کی کوششوں کے باوجود کوئی خاص بہتری نظر نہیں آرہی بلکہ صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے اور کے سی سی آئی کو زمینوں پر ناجائز قبضے کے بارے میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کو ایس ایچ او کلچر کے دوبارہ ابھرنے کی وجہ سے ایف آئی آر درج کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ وہ خصوصی انسپکشن ٹیمیں تشکیل دیں جو رات کے وقت پولیس اسٹیشنز پر اچانک چھاپے مار کر بغیر ایف آئی آر حراست میں لیے جانے کی صورتحال کا جائزہ لیں۔انہوں نے پولیس اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ اے ایس آئی سے سب انسپکٹر اور ایس ایچ او تک کی ترقیاں اکثر میرٹ، تعلیم یا کارکردگی کی بنیاد پر نہیں ہوتیں۔
انہوں نے پولیس فورس میں دیانتداری کو فروغ دینے کے لیے تنخواہوں میں اضافے کی بھی سفارش کی۔انہوں نے تجویز دی کہ وزارت داخلہ کے سی سی آئی میں رابطہ افسر تعینات کریں جو تاجر برادری کی جانب سے رازداری کے ساتھ شکایات وصول کر سکے جیسا کہ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کے دور میں کیا گیا تھا۔انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں امن و امان کی صورت حال میں کچھ بہتری آئی ہے لیکن اسٹریٹ کرائم اور چھینا جھپٹی اب بھی عام ہیں اور ان کے خلاف مؤثر کارروائی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کراچی میں پانی کے بحران کو سب سے سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ عام شہریوں کو اور نہ ہی صنعتوں کو پانی میسر ہے۔ کے فور منصوبہ جو کراچی کی لائف لائن ہی اس منصوبے کو 11 بار دوبارہ ڈیزائن کیا جا چکا ہے لیکن اب تک مکمل نہیں ہو سکا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ کے فور منصوبے کے پہلے مرحلے سے اندازاً 250 ایم جی ڈی پانی شہر کی شدید ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جو اس وقت ضائع ہو کر سمندر میں گر رہا ہے۔
زبیر موتی والا نے کے سی سی آئی اور وزارت داخلہ کے درمیان ایک مستقل رابطہ میکانزم قائم کرنے کی بھی اپیل کی تاکہ بحرانوں کے دوران فوری رابطہ اور مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے تجویز دی کہ وزیر داخلہ کم از کم ہر دو ماہ بعد کے سی سی آئی کا دورہ کریں تاکہ تاجر برادری کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کیے جا سکیں اور اہم مسائل پر مسلسل رابطہ برقرار رکھا جا سکے۔
قبل ازیںکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی )کے صدر محمد جاوید بلوانی نے وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیرمقدم کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران پرامن ماحول یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ کی مؤثر حکمت عملی کو سراہا۔انہوں نے اسمگلنگ پر قابو پانے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام داخلی و خارجی راستوں پر چہرے کی شناخت کی صلاحیت رکھنے والے اے آئی کیمرے نصب کیے جائیں جو اسمگلنگ، اغوا، چھینا جھپٹی بالخصوص مذہبی تہواروں کے دوران جرائم پیشہ عناصر کی آمدورفت کو روکنے میں مددگارثابت ہوں گے ۔
انہوں نے کچے کے علاقوں سے غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے بیریئر لگانے کی بھی تجویز دی۔انہوں نے درخواست کی کہ کے سی سی آئی میں نادرا ایگزیکٹو سینٹر کو قومی شناختی کارڈ کی تصدیق اور مجرمانہ ریکارڈ چیک کرنے کی سہولت سے لیس کیا جائے تاکہ کاروباری اداروں کو صاف ستھرے ریکارڈ والے افراد کو ملازمت پر رکھنے میں مدد مل سکے۔ اس کے علاوہ سِم تصدیق کی سہولت بھی فراہم کی جائے تاکہ مخصوص سی این آئی سی کے تحت رجسٹرڈ نمبرز کی شناخت کی جا سکے اور شناختی معلومات کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔
جاوید بلوانی نے اناملی کمیٹی کے غیر مؤثر طریقہ کار پر بھی تشویش کا اظہار کیا جہاں اراکین کی قیمتی تجاویز کو نظر انداز کیا گیا اور مناسب طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی لاپرواہی کاروباری سرگرمیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے، بے روزگاری میں اضافہ اور امن و امان کی صورتحال کو مزید خراب کر سکتی ہے۔انہوں نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ وہ برآمد کنندگان کو دوبارہ فائنل ٹیکس ریجم میں واپس لانے کی حمایت کریںکیونکہ نارمل ٹیکس ریجم کے تحت کاروبار کرنے کی بڑھتی ہوئی لاگت برآمدات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
انہوں نے اسکولوں اور کالجوں میں بڑھتے ہوئے منشیات کے استعمال بالخصوص آئس کے نشے کے بڑھتے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور اور اس مسئلے کے حل کے لیے کے سی سی آئی کی مکمل حمایت کا یقین بھی دلایا۔