Live Updates

باغ ،امام حسین علیہ السلام کا باطل کیخلاف ڈٹ جانا ،دنیا کے حق پرستوں کیلئے مینارہ نور ہے، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان

پیر 14 جولائی 2025 23:18

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کو آگے بڑھانے کیلئے نئی حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے، نئی نسل کو آزادی کی نعمت غلامی کے دور کے مصائب اور آبا اجداد کی قربانیوں سے روشناس کروانے کے لئے سید حسن شاہ گردیزی جیسے قائدین کی جد وجہد سے روشناس کرانا وقت کی ضرورت ہے، واقعہ کربلا حق و انصاف کیلئے جد وجہد کرنے والوں کیلئے مشعل راہ ہے، امام حسین علیہ السلام نے باطل کیخلاف ڈٹ دنیا تک حق پرستوں کیلئے مینارہ نور ہے،13 جولائی 1931 کو 22 شہدائنے اذان کی تکمیل کیلئے جانیں قربان کیں،سب کے سینے پر گولیاں لگی تھیں،آزاد کشمیر کا یہ خطہ اور نظام قربانیوں کا نتیجہ ہے،پاکستان کے ساتھ رشتے پر فخر ہے، اپنے دور حکومت میں 13 ویں ترمیم کے ذریعے ریاست کو باوسائل بنایا، کشمیر کونسل کا کردار ختم کر کے آزاد کشمیر میں ترقی اور خوشحالی کے سفر کا آغاز کیا،افواج پاکستان کی موجودگی میں پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، افواج پاکستان کی قربانیوں پر فخر ہے، باغ میں یوم شہدا، شہدائے کربلا کانفرنس اور تحریک آزادی کشمیر کے نامور ہیرو ممتاز کشمیری سیاستدان سید حسن شاہ گردیزی کی برسی کی مناسبت سے سید حسن شاہ گردیزی فاونڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ ملک کو بنانے یا بگاڑنے میں بنیادی کردار سیاسی جماعتوں کا ہوتا ہے جب کہتا تھا کہ ریاست کا آخری وزیراعظم ہوں تو ٹھیک کہتا تھا آئین میں تیرھویں ترمیم کے ذریعے جو وسائل حاصل کئے نیا آئین بنایا کشمیر کونسل جیسے ادارے کا انتظامی کردار ختم کیا آج جب وزیراعظم کہتے ہیں اتنی آمدن ہوئی ہے تو وہ سب تیرویں ترمیم کی بدولت ہے ہم نے خدمت کی ہے اسی وجہ سے ہمیں نشانہ بنایا گیا، کوئی سول سوسائٹی سیاسی جماعتوں کی جگہ نہیں لے سکتی سیاست دانوں سے مذاکرات یا بات چیت کیوں نہیں کررہے وجہ کیا ہے؟،آزادکشمیر کے اندر 2021 میں جو اسمبلی لائی گئی سی عوام کی نمایندہ نہیں اس سے خرابیاں ہوئی وزیراعظم نے کہا کہ میں نے بجٹ سارا خود بنایا کسی کو ہاتھ نہیں لگانے دیا،مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ آئندہ بھی اسمبلی اگر ایسی ہوئی تو پھر بہتری کی صورت کیا ہوگی،سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ فوج ہماری ہے اس وقت جو نظام کو چلا رہے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ آزادکشمیر کی سیاسی قیادت سے مشاورت کریں جو کچھ ہورہا ہے وہ بہت خطرناک ہے جو نظام اس وقت قائم ہے وہ قومی مفاد کے خلاف اور اسے نقصان پہنچا رہا ہے،پاک فوج کی نئی قیادت سے امید ہے کہ وہ پرانی پالیسیوں کو تبدیل کریگی کشمیر کا مسلہ ملکی سلامتی اور بقا کا مسلہ ہے،اگر نوازشریف اپنی مدت مکمل کرتے تو ن لیگ مزید کام کرسکتی،ہمیں باجوہ صاحب نے کہا کہ گلگت کو صوبہ بنانا ہے میں نے اس میٹنگ میں کہا کہ آزادکشمیر کا کوئی سیاست دان اس کی حمایت نہیں کرسکتا،اگر یہ صورتحال اسی طرح رہی تو یہ نظام کیسے قائم رہ سکے گا اگر گالیاں دیتے رہے تو کچھ نہیں بچے گا پاکستان کو گالیاں دیکر آپ کی حمایت کون کریگا۔

(جاری ہے)

عسکری جدوجہد ہندوستان کے خلاف کرنی ہے ادھر نہیں نہتے افراد کو کوئی نقصان نہیں پہنچانا، ہم نے ہندوستان کی فورسز کے خلاف لڑنا ہے، اس کا عالمی قانون ہمیں اجازت دیتا ہے اگر کوئی ایسا سوچتا ہے تو ظلم کریگا،مسلم کانفرنس کی بھی ایک سیٹ پر ہے وہ بھی ہماری حمایت کریں،جو لوگ اس وقت اسمبلی میں ہیں ان کو کیا دلچسپی ہے ۔تحریک کے ساتھ مہاجرین ممبران اسمبلی کو بھی ان کو حصہ بنایا نہ 13 جولائی کو نظر آتے ہیں نہ 6 نومبر کو نہ کسی اور موقع پر،ریاست قائم ہے تو سب کچھ ہے عسکری جدوجہد کی جگہ مقبوضہ کشمیر ہے ،سیاسی جدوجہد ہم نے یہاں کرنی ہے یہاں جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں ان کو اس پاک سرزمین کی قدر کرنی چاہیے ،یہ ساری بہاریں آزادی اور وسائل مملکت پاکستان کی وجہ سے ہیں اس پر کسی صورت آنچ نہ آنے دیں،رب اقتدار عزت دینے کے لیے بھی دیتا ہے اور کچھ لوگ یہ حاصل کر کے ذلیل بھی ہوتے ہیں،حق بات کہنے کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے ادا کرونگا۔

\378
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات