Live Updates

اس حکومت کو چاہے ساری سیٹیں دیدیں اور تاحیات کر دیں یہ پھر بھی کچھ نہیں کرسکتے، شاہد خاقان عباسی

آج آگے کا راستہ ڈھونڈیں ملک کیسے چلے گا؟ کیسے چلایا جائے گا؟ دنیا میں ہر جگہ اسٹیبلشمنٹ ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں ہے لیکن کیا وہ آئین کے اندر کام کر رہی ہے یا باہر جا رہی ہے؟ سابق وزیراعظم کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 16 جولائی 2025 17:20

اس حکومت کو چاہے ساری سیٹیں دیدیں اور تاحیات کر دیں یہ پھر بھی کچھ نہیں ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور ملک کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اس حکومت کو چاہے ساری سیٹیں دیدیں اور تاحیات کر دیں یہ پھر بھی کچھ نہیں کرسکتے۔ نیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج آگے کا راستہ ڈھونڈیں ملک کیسے چلے گا؟ کیسے چلایا جائے گا؟ کسی کے بس میں نہیں ہے، میں حقیقت سے آپ کو کہہ رہا ہوں کہ آپ اس حکومت کو پاکستان کی ساری سیٹیں دیدیں اور انہیں تاحیات کر دیں تو یہ پھر بھی کچھ نہیں کر سکتے، نہ ہی یہ کچھ نہیں کر سکیں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہر جگہ اسٹیبلشمنٹ ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں ہے لیکن کیا وہ آئین کے اندر کام کر رہی ہے یا باہر جا رہی ہے؟ اس کا حل یہ ہے کہ ملک کا آئین بدل دیں، اگر 26ویں ترمیم ایک رات میں کر سکتے ہیں تو پھر یہ بھی کرلیں، اب 27ویں ترمیم کی بازگشت ہے اور پاکستان تو چلتا ہی قیاس آرائیوں پر ہے۔

(جاری ہے)

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اس وقت ملک میں ہائبرڈ نظام ہے، بادشاہی نظام ہے، بادشاہ کی بات نہیں سنیں گے تو آپ کو تکلیف تو ہوگی، جمہوریت صرف ایک عمل کا نام نہیں ایک سوچ ہے، جمہوریت میں ایک بڑا پہلوں آئین کا ہوتا ہے، جمہوریت کی بنیاد الیکشن سے شروع ہوتی ہے اور جب الیکشن ہی متنازعہ ہو جائیں، عوام اپنی رائے کا اظہار کریں اور اس کا احترام نہ کیا جائے تو جمہوریت تو نہ رہی اور جس دن عوام سڑکوں پر آئے گی اس دن کسی کا کچھ نہیں بچے گا عوام نے یہ نہیں دیکھنا کون کس جماعت سے ہے اور کس کے پاس طاقت ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سمجھتے ہیں جو وہ کہتے ہیں، وہ قانون ہے، وزیر اعظم مجھ سے کبھی رابطہ نہیں کریں گے، یہ انکو بھی پتا ہے اور مجھے بھی معلوم ہے، سب سے پہلے اس کو ڈی سیٹ کرنا چاہئے جو ایک منتخب نمائندے کو ڈی سیٹ کرنے کی بات کررہا ہے، عوام عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، ہر وہ سیاستدان جس کے پیچھے عوام کھڑی ہوتی ہے وہ ڈٹ کر جیل کاٹ لیتا ہے، عمران خان کو پے رول پر رہا کریں، ان کو بٹھائیں اور بات چیت کریں، ایک دوسرے کی بات سنیں یہی سیاست ہوتی ہے، سیاست دشمنی نہیں ہوتی لیکن جب سپریم کورٹ کے جج کو کوئی اور فیصلے لکھ کر دے رہا ہو تو پھر ملک کا نظام تو ختم ہو چکا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات