وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا اور انتظامیہ کو شہریوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی
جمعرات 17 جولائی 2025 23:01
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2025ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا اور انتظامیہ کو شہریوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی۔ وزیراعلی سندھ کے ہمراہ صوبائی وزرا شرجیل انعام میمن، جام خان شورو، میئر حیدرآباد کاشف شورو، کمشنر حیدرآباد بلال میمن، اور ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن موجود تھے۔وزیراعلی سندھ نے سول لائنز، ٹھنڈی سڑک، آٹو بھان روڈ پمپنگ اسٹیشن، ریلوے انڈرپاس، فتح چوک، مکی شاہ روڈ، قاضی قیوم روڈ اور قاسم آباد کے نشیبی علاقوں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی سندھ نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ اسٹیشن کے گردونواح اور دیگر نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کی فوری نکاسی کو یقینی بنایا جائے اور صفائی کے کاموں میں تیزی لائی جائے۔
(جاری ہے)
ڈپٹی کمشنر نے زین العابدین میمن نیوزیراعلی سید مراد علی شاہ کو بریفنگ میں بتایا کہ 14 جولائی کو شدید بارش کے باعث ایک گھنٹے میں 107 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، لطیف آباد میں 91 ملی میٹر، جبکہ قاسم آباد میں 55 ملی میٹر بارش ہوئی۔ حیدرآباد کے 90 فیصد علاقوں سے 24 گھنٹوں میں بارش کا پانی نکال دیا گیا۔وزیراعلی سندھ نے ہدایت دی کہ ریلوے انڈرپاس اور تمام نشیبی علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔ بارش کے دوران حادثے میں ایک شہری کی ہلاکت پر وزیراعلی نے گہرے افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعلی سندھ نے زیر تعمیر سڑکوں کے کام کو تیز کرنے اور شہر کی دیواروں پر پبلک سروس پیغامات آویزاں کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے کچھ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے اور نکاسی کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔سید مراد علی شاہ نے حیدرآباد کی لو لائن پوزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہر کی نکاسی مکمل طور پر پمپنگ پر منحصر ہے، کیونکہ یہاں گریوٹی نکاسی ممکن نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حیسکو کو ہدایت دی گئی تھی کہ بارش کے دوران بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ پمپنگ کا عمل متاثر نہ ہو۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے آٹو بھان روڈ اور عبدالستار ایدھی روڈ سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے عبدالستار ایدھی فلائی اوور کی تعمیر میں تیزی لانے اور تجاوزات کے خاتمے کے احکامات دیئے۔ورکس ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی گئی کہ پنیاری کینال کے دونوں کناروں پر سڑکیں تعمیر کی جائیں، جس پر 2200 ملین روپے کی لاگت آئے گی۔ دائیں کنارے کی سڑک 7.40 کلومیٹر اور بائیں کنارے کی 9.80 کلومیٹر طویل ہوگی۔ وزیراعلی سندھ نے اس منصوبے کو ٹریفک میں کمی اور شہر کی خوبصورتی کے لیے اہم قرار دیا۔بعد ازاں، میئر حیدرآباد کی آفیس میں پریس کانفرنس سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ 2005 میں وہ خود کشتی میں بیٹھ کر لطیف آباد کا دورہ کر چکے ہیں، اور آج بھی وہ شہر کے تمام علاقوں سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹو بھان روڈ پر آٹھ منزلہ عمارتوں کی تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے اور باقی علاقوں میں بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلی سندھ نے کہاکہ حیدرآباد انتظامیہ کو مخدوش عمارتوں کو فوری طور خالی کروانے کی ہدایت جاری کردی ہیں، ریسورس میں کمی ضرور ہے لیکن حیدرآباد سندھ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور رہے گا ہے۔وزیراعلی سندھ نے نیاز اسٹیڈیم کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی سے بات چیت ہو چکی ہے اور انشااللہ اگلے سال حیدرآباد میں پی ایس ایل میچز کرائے جائیں گے۔ ستمبر میں ایشین چیمپئن شپ کے میچز کراچی اور حیدرآباد میں ہوں گے جن میں 6 ممالک کی ٹیمیں شریک ہوں گی۔ ڈی پارک کا افتتاح اگست میں کیا جائے گا۔پریس کانفرنس کی اختتام پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت اور قیادت کی اولین ترجیح ہے۔ وسائل محدود ہیں لیکن خدمت میں کمی نہیں کی جائے گی۔ عوامی مفاد کے تمام منصوبے بروقت اور شفاف طریقے سے مکمل کیے جائیں گی.