پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، وزیر خارجہ کا دوٹوک اعلان

پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیئے، سلامتی کونسل میں ہر موقع پر فلسطین کے ساتھ کشمیر کا مسئلے بھی اجاگر کیا؛ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 جولائی 2025 12:46

پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، وزیر خارجہ کا ..
نیو یارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی 2025ء ) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا دوٹوک انداز میں کہنا ہے کہ پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، یو این کانفرنس میں پاکستان کے جانب سے اس حوالے سے بھرپور بیان دیا ہے، پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیئے۔

نیو یارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے ملاقات بہت مفید رہی جہاں تجارت اور ٹیرف سے متعلق بھی بات کی گئی، اگلے دو تین دنوں میں ٹیرف پر معاہدے طے پائے گا، ہم نے یہ بھی باور کرایا کہ مذاکرات کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، بھارت کےساتھ ڈائیلاگ ہوگا تو جامع ڈائیلاگ ہوگا، بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے تو پاکستان تیار ہے۔

(جاری ہے)

نائب وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طورپرختم نہیں کرسکتا، تین دریاؤں پر ہمارا حق ہے، پانی کا رخ موڑ دیا گیا تو ہم قبول نہیں کریں گے، ہم پانی کی ایک بوند بھی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں، پانی کے معاملے پر ثالثی عدالت میں پاکستان کی پوزیشن بہتر ہے، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج امن کے لیے کوشاں ہے اور بھارت کی جانب سے متنازع بیانات کی وجہ سے پاکستان الرٹ ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ سعودی عرب، برطانیہ، بنگلادیش، کویت اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں، اس طرح یو این اجلاس کی سائیڈ لائنز پر 8 دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں، چین کے ساتھ ہمارے برادارنہ تعلقات ہیں اسی طرح امریکہ کے ساتھ بھی دیرینہ تعلق ہے، معدنیات کا معاملہ باضابطہ طریقہ کار کے تحت طے کیا جائے گا، معدنیات میں 50 فیصد حصہ صوبے اور 50 فیصد وفاقی حکومت کا ہے، معدنیات پر کام ہوگا تو اس سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقعے ملیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی اربوں ڈالر لگا کر معدنیات نکالے اور آپ کو مفت میں دے۔