مظفرآباد،بانی صدر سردار محمد ابراہیم خان کی22ویں برسی انتہائی عقیدت واحترام کیساتھ منائی گئی

جولائی 1947 کی قرارداد پاس کروانیوالوں میں غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان صف اول کے رہنما تھے ،مقررین

جمعرات 31 جولائی 2025 16:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء)بانی صدر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی 22ویں برسی ریاست بھر میں انتہائی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی۔ دارلحکومت مظفرآباد میں جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام بانی صدر آزاد جموں وکشمیر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی برسی کے موقع پر ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے خورشید لائبریری کے ہال میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں وزیر جموں وکشمیر لبریشن سیل امتیاز نسیم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر جموں وکشمیر لبریشن سیل امتیاز نسیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی صدر آزاد جموں وکشمیر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی تحریک آزادی کشمیر اور تکمیل پاکستان کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہوں، پاکستان کے قیام سے قبل 19 جولائی 1947 کوکشمیریوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق ہونے کیلئے قراداد پیش کر کے اپنا فیصلہ سنا دیا تھا جس میں سردار محمد ابراہیم خان صف اول کے رہنما تھے، بانی صدر نہ صرف نظریہ الحاق پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے داعی تھے انہوں نے آزاد حکومت کے قیام اور ترقی کیلئے بھی گراں قدر خدمات قابل تحسین ہیں، ہم پیدائشی طور پر تو کشمیری ہیں لیکن بائی چوائس پاکستانی ہیں،نوجوان نسل کو نظریاتی انتشار سے محفوظ رکھنے کے لیے ان کو اپنے اسلاف کے نظریات اور نظریہ الحاق پاکستان کے بارے آگاہی کی ضرورت ہے،میں نے بطور وزیر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا،برطانیہ میں پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی خواتین پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کیا، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد شملہ معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پاک فوج نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معرکہ حق میں بھارت کو شکست سے دوچار کیا، بھارت الیکشن کی آڑ میں کسی مس ایڈ ونچر کی کوشش کرے گا تو اس کو ایک دفعہ پھر منہ کی کھانی پڑے گی۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر کے مسلمان کشمیریوں کی خواہش ہے کہ ان کو پاکستان کے پرچم میں دفن کیا جائے،نوجوان اپنے اسلاف کے نظریے کو آگے لے کر چلیں۔ اگر انڈیا نے اپنی غلطی دہرانے کی کوشش کی تو کشمیری پاک فوج کے شانہ بشانہ بھارت کے خلاف جنگ میں شریک ہوگا۔ معرکہ حق سے پاکستان اور قوم کا وقار بلند ہوا ہے اور حکومت کے حالیہ اقدامات سے پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے۔

تحریک آزادی کشمیر اور نظریہ الحاق پاکستان کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر حکومت نورین عارف نے کہا کہ بانی صدر کی برسی کے موقع پر وزیر لبریشن سیل امتیاز نسیم اور ان کی ٹیم کو کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتی ہوں، ہمارے اسلاف نے ڈوگرہ کے استبداد اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے قربانیاں دیں، 19 جولائی 1947 کی قرارداد پاس کروانے والوں میں غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان صف اول کے رہنما تھے اور نظریہ الحاق پاکستان کے داعی تھے، پاکستان دنیا میں ہمارا وکیل ہے اور پاک فوج نے معرکہ حق میں بھارت کو شکست دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کیا اور ثابت کیا کہ ہمارے اسلاف کا نظریہ الحاق پاکستان ہی ہماری حقیقی منزل ہے، سردار محمد ابراہیم خان نے موجودہ خطے کو بھارت سے آزاد کرانے میں عملی کردار ادا کیا اور آزاد کشمیر کے پہلے صدر بنے، سردار ابراہیم خان کے ساتھ ہمارے خاندانی مراسم ہیں اور ان کی رہنمائی کا شرف حاصل ہوا، ریاست اور تحریک آزادی کشمیر کے سرخیل رہنماؤں کو بلاتفریق خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کا انعقاد ہونا چاہئے، جو قومیں اپنے اسلاف کو بھولتی ہیں وہ کبھی ترقی نہیں کرتیں، ہم اپنے اسلاف کے نظریہ الحاق پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

مضبوط پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے، ہم بحیثیت قوم کشمیر کی آزادی کیلئے متحد و متفق ہیں۔ تقریب کے آغاز میں ڈائریکٹر لبریشن سیل و کشمیر کلچرل اکیڈمی ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے تقریب میں آئے مہمانوں اور شرکاء کاشکریہ ادا کرتے ہوئے تقریب کی غرض وغایت کے بارے تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریب کا مقصد بانی صدر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے، بانی صدر نے 1946 میں مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے عملی سیاست میں قدم رکھا۔

بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے معتمد ترین ساتھی اور کشمیر کے صف اول کے رہنما تھے جن کو 19 جولائی 1947 کی الحاق پاکستان کی قرارداد پاس کروانے کا سہرا جاتا ہے۔ ان کی شخصیت صاف و شفاف تھی۔ انہوں نے 24 اکتوبر 1947 میں آزاد کشمیر میں حکومت قائم کی بانی صدر نے بہت مشکل حالات میں ریاست آزاد کشمیر کی کمان سنبھالی اور آزاد کشمیر کے تشخص اور ترقی کیلئے ان تھک کوششیں کیں، انہوں نے اپنی ساری زندگی تحریک آزادی کشمیر اور تحریک تکمیل پاکستان کے لئے وقف کی، یہ آزاد خطہ جو بہت مشکل حالات میں ہمارے اسلاف نے قربانیاں دے کر آزاد کرایا جس کی بدولت ہم آج آزاد سانس لے رہے ہیں ہمیں ان کے نظریے پر کاربند رہتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

کوئی بھی ان کا مخالف ان پر بدعنوانی اوراقربا پروری کاالزام نہیں لگا سکا، آج برسی کے موقع پر ہم ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ ان کے نظریے الحاق کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق، پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اسمبلی شوکت جاوید میر، مسلم کانفرنس کے مرکزی رہنما سجاد عباسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما مشتاق الاسلام، سابق ایڈیشنل سیکرٹری سینئر قانون دان مجاہد نقوی،ڈائریکٹر لبریشن سیل ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان، صدر مسلم لیگ ن سٹی خواتین ونگ سائرہ چشتی، صدر پنشنرز ایسوسی ایشن راجہ ممتاز خان، سینئر تاجر رہنما عبد الرزاق خان و دیگر نے بھی خطاب کیا اور بانی صدر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے نظریے تحریک آزادی کشمیراور نظریہ الحاق پاکستان کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

تقریب میں ڈائریکٹرز لبریشن سیل راجہ محمد اسلم خان،میڈیا کوآرڈینیٹر سردار علی شان، ڈائریکٹر اطلاعات محمد بشیر مرزا، آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے قائدین، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما، شباب المسلمین کے نمائندگان، انجمن تاجران، وکلاء، صحافی، سول سوسائٹی اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ڈائریکٹر لبریشن سیل راجہ محمد اسلم خان نے تقریب کے انتظامات کئے۔ آخر میں بانی صدر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔