کشمیری کل یوم استحصال کشمیر کویوم سیاہ کے طورپر منائیں گے،حریت چیئرمین کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہڑتال اوراحتجاج کی اپیل

پیر 4 اگست 2025 17:56

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یوم استحصال کشمیر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ بھارت کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا جاسکے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسندتنظیموں نے کی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دن مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال، سول کرفیو اور احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست کے اقدامات کا مقصد جموں و کشمیر کو زبردستی ضم کرنا اور اس کے مسلم اکثریتی تشخص کو مٹانا تھا۔

(جاری ہے)

جیل میں نظربند حریت رہنما بلال صدیقی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ہی تنازعہ کشمیر کا واحد پرامن حل ہے۔

وادی کشمیر اور جموں خطے کے مختلف علاقوںمیں جیلوں میں نظر بند ممتاز حریت رہنمائوں کی تصاویر والے پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں کہاگیا ہے کہ کشمیری بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ پوسٹروںمیں اقوام متحدہ، او آئی سی اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ زمینی حقائق کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے میں بھیجیں۔دریں اثناء سیلان قتل عام کے متاثرین اس اندوہناک سانحے کے27سال بعد بھی انصاف سے محروم ہیں۔

بھارتی فوجیوں نے3اور4اگست 1998کی درمیانی شب سرنکوٹ کے علاقے سیلان میں ایک ہی خاندان کے 19افراد کو شہید کر دیاتھا جن میں 11بچے بھی شامل تھے۔ تقریبا تین دہائیاں گزرنے کے باوجود استثنیٰ کی آڑ میں مجرموں کو سزا نہیں دی گئی۔ادھر کولگام میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی آج مسلسل چوتھے روز بھی جاری رہی۔ بھارتی فوجیوں نے متعدد علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں کیں اور مکینوں سے پوچھ گچھ کی۔

سرینگر میں خصوصی افراد نے پریس انکلیو پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں درپیش مشکلات کے حوالے سے قابض حکومت کی بے حسی پر اس کی مذمت کی۔ مظاہرین نے خصوصی افراد کی فلاح و بہبود اور حقوق کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا۔امریکہ میں مقیم کشمیریوں اوران کے حامیوں نے جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اوراس کے نوآبادیاتی منصوبوں کے خلاف نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر پرامن احتجاج کیا۔ کشمیری امریکن کمیونٹی کے زیر اہتمام مظاہرے کے شرکاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی قبضے کے خاتمے اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیاتھا۔