مودی حکومت کا کشمیریوں کی تاریخی کتابوں پر پابندی لگانا فسطائیت کی بدترین مثال ہی: شیری رحمان

ہفتہ 9 اگست 2025 21:34

مودی حکومت کا کشمیریوں کی تاریخی کتابوں پر پابندی لگانا فسطائیت کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور سینیٹر شیری رحمان نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی تاریخی، مزاحمتی اور فکری کتابوں پر بھارتی حکومت کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار کا یہ اقدام فسطائیت کی بدترین مثال ہے، جو نہ صرف کشمیری عوام کے بنیادی حقوق بلکہ فکری آزادی پر بھی سنگین حملہ ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ عمل اس کی غیر جمہوری سوچ اور آمرانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔ کتابوں سے خوف کھانے والی ریاستیں دراصل اپنی سیاسی اور اخلاقی ناکامی کا اعتراف کر رہی ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اظہارِ رائے کا گلا گھونٹنے اور سچائی کو دبانے کی ہر کوشش ہمیشہ تاریخ میں ناکام ہوئی ہے، اور بھارت بھی اس سے مختلف انجام کا سامنا نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

تاریخ کو دبانے سے حقائق مٹ نہیں جاتے بلکہ اور زیادہ نمایاں ہو جاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ بھارتی پالیسیوں نے کشمیری نوجوانوں کو فکری غلامی کی طرف دھکیل دیا ہے، اور اب کتابوں پر پابندیاں لگا کرکشمیری شناخت کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر یہ منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو سمجھنا ہوگا کہ پابندیوں سے نظریات کو روکا نہیں جا سکتا، بلکہ یہ اقدام بھارت کی عالمی ساکھ کو مزید نقصان پہنچائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی اس **غیر آئینی، غیر انسانی اور فکری آزادی دشمن روش کا فوری نوٹس لے اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرے۔