بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکنا ناگزیر ہے، حریت کانفرنس

اتوار 17 اگست 2025 16:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکنا انتہائی ناگزیر ہے کیونکہ 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی روزانہ کی بنیاد پرکشمیریوں پر مظالم ڈھا رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں خبردار کیا کہ منوج سنہا کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کی کٹھ پتلی انتظامیہ علاقے میں ہندوتوا نظریہ مسلط کرنے کے لیے ہر قسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ قتل، گرفتاریاں، تشدد، جائیدادوں کی ضبطی اور سیاسی جماعتوں پر پابندی کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتی۔سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی ہندو فسطائیت سے مقبوضہ جموں وکشمیرکے مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیرمیں اختلاف رائے کو منظم طریقے سے دبارہی اور جمہوری آزادیوں کو سلب کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بھر میں مذہبی اقلیتوں کو امتیازی قوانین اور ریاستی سرپرستی میں نفرت انگیز مہمات کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دریں اثناءضلع کٹھوعہ کے علاقے جنگلوٹ میں بادل پھٹنے کے بعد سیلاب کی وجہ سے کم از کم سات افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کئی دیگر زخمی ہوگئے۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات پیش آنے والے اس واقعے میں ایک پولیس اسٹیشن، جموں سرینگر ہائی وے اور ایک ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچاہے۔

ادھر ریٹائرڈ بھارتی میجر جنرل یش مور نے حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران مودی حکومت اور بھارتی میڈیا کے طرز عمل پرشدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایک میڈیا انٹرویو میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی پذیرائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فوج اور اس کے سربراہ کی ساکھ عالمی سطح پر بڑھ گئی ہے یہاں تک کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی انہیں مدعو کیا ہے۔

انہوں نے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بھارت کے جارحانہ رویے پر سوال اٹھاتے ہوئے خبردار کیا کہ اس طرح کی پالیسیاں بھارت کو الگ تھلگ اور اس کی عالمی ساکھ کو متاثر کررہی ہیں۔ جنرل مور نے جھوٹ پھیلانے، جعلی دھمکیاں دینے اور نازیبا زبان استعمال کرنے پر بھارتی میڈیا کی بھی مذمت کی اور اس کی رپورٹنگ کو شرمناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔