راشد منہاس شہید کی عظیم قربانی ہمت اور فرض سے لگن کی اعلیٰ روایات کا مظہر ہے، وزیراعظم

بدھ 20 اگست 2025 17:01

راشد منہاس شہید کی عظیم قربانی ہمت اور فرض سے لگن کی اعلیٰ روایات کا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)وزیراعظم شہبازشریف نے پائلٹ آفیسر راشد منہاس (نشان حیدر) کی برسی پر اپنے پیغام میںشہید کو تہ دل سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی عظیم قربانی ہمت اور فرض سے لگن کی اعلیٰ روایات کی مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ 1971ء میں آج کے دن پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے غیر معمولی عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے جام شہادت نوش کیا۔

ان کا لاجواب جذبہ، وفاداری اور حب الوطنی مسلح افواج اور قوم کے لیے ایک لازوال ترغیب کا باعث ہے۔شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی بہادری کی داستان، ہمارے قومی ضمیر کو آزادی کی قیمت اور مادر وطن کے دفاع کے لیے درکار حوصلے کی لازوال یاد دہانی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی مسلح افواج کو، ان کی لازوال میراث کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

راشد منہاس کا نام قوم کی تاریخ میں ہمیشہ وفاداری، حوصلے اور فخر کی علامت کے طور پر محفوظ رہے گا۔پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کے یومِ شہادت پر ملک بھر میں مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔ علمائے کرام نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا۔ علما کا کہنا تھا کہ شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔

زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں۔ شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں۔ جو قومیں اپنے شہدا کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہیں۔ شہدا کی قربانیاں ہم سب پر قرض ہیں۔ شہیدپائلٹ ا?فیسر راشد منہاس دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا، ۔پاک فضائیہ کے جانباز ہیروپائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر) کا54واں یومِ شہادت بدھ کو منایا گیا ۔

پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید (نشان حیدر) پاکستان کی تاریخ،جرات،بہادری اورسنہرا باب رقم کرنے والے وطن کے عظیم سپوت ہیں۔ نمبر2فائٹر کنورڑن یونٹ میں پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید (نشانِ حیدر)کی یادیں محفوظ ہیں۔پائلٹ آفیسر راشد منہاس 17فروری1951کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ آپ نی14مارچ1971ء کو پاکستان فضائیہ کی51ویں کورس میں کمیشن حاصل کیا۔

20اگست1971کو پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے قربانی کی ایک ناقابل فراموش داستان رقم کی۔اٴْس دن پائلٹ آفیسر راشد منہاس معمول کی ٹریننگ فلائٹ کے لیے طیارے میں سوار ہوئے تو ان کا بنگالی انسٹرکٹرز بردستی جہاز کے کاک پٹ میں گھس آیا اور جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا۔ پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کو جیسے ہی احساس ہوا کہ جہاز کا رٴْخ بھارتی سرحد کی جانب مڑ چکا ہے تو انہوں نے جہاز کا کنٹرول سنبھالنے کی کوشش کی، اس وقت جہاز بھارتی سرحد سے صرف40میل کی مسافت پر تھا۔

پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے جہاز کا رخ موڑنے کے لیے مزاحمت کی اور انسٹرکٹر سے کہا کہ ’’میں تمہیں کسی بھی صورت بھارتی سرحد عبو ر نہیں کرنے دوں گا‘‘ اس کے بعد پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے جہاز کا رخ زمین کی جانب موڑ دیا اور انسٹرکٹر کی لاکھ کوشش کے باوجود جہاز بھارتی سرحد سی32میل کی دٴْوری پر تباہ کر دیا۔پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے اپنی جان کی قربانی دے کر جہاز کو دٴْشمن ملک لے جانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ پائلٹ ا?فیسر راشد منہاس شہید نشانِ حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے سب سے کم عمر مجاہد تھے۔ انہوں نے قائدانہ صلاحیتوں کا عملی نمونہ پیش کیا۔ پائلٹ ا?فیسر راشد منہاس شہیداپنا ا?ج وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گئے۔