Live Updates

وزیراعلیٰ سندھ شہریوں کو مطعون کرنے کے بجائے اپنی کارکردگی پرتوجہ دیں ،کراچی ریسٹوریشن موومنٹ

جمعرات 21 اگست 2025 22:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)کراچی ریسٹوریشن موومنٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے اپنی انتظامی نااہلی پر پردہ ڈالنے کیلیے شہریوں کو مطعون کرنے کی کوشش کی مذمت کی ہے ،جمعرات کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کراچی بحالی تحریک (کے آر ایم) کے کنوینر اشرف جبار قریشی سینئر ڈپٹی کنوینرز ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، ظفرالجمیل شیخ ،فیصل علی بلوچ،ڈاکٹر سید علی سلمان و دیگر نے کہاکہ وزیر اعلی سندھ نے بدھ کے روز شاہانہ انداز میں شہر کا دورہ کیا اور شہریوں کو دھتکارتے اور پھٹکارتے رہے کھارادر کے ایک شہری کو شکایت کرنے پر کہا "جا ہمیں اپنا کام کرنے دو "کے آرایم کے رہنماں نے کہاکہ اصل رونا تو یہی ہے کہ وزیراعلی نے اپنا کام نہیں کیا اگر وہ اپنا کام کررہے ہوتے تو شہریوں کو ان کے پاس کیوں آنا پڑتا,اس قدر بدترین انتظامات رکھنے والی حکومت سے شہریوں کو ملنے کا قطعی شوق نہیں، وزیراعلی کا یہ کہناکہ تعطیل کے باوجود شہری گھر سے کیوں نکل رہے ہیں کیا وزیر اعلی نے شہریوں کو راشن پہنچادیا ہے جو یہ سوال کررہے چھٹی کا اعلان بیس اگست کیلیے گیا تھا کیا انیس اگست کو بھی شہری گھر سے نہ نکلتے کیا حکومت نے کوئی ایسا اعلان کیا تھا ان کے پاس اہلیت نہیں شہری اپنی ذمے داری پر گھروں سے نکلیں ان رہنماں کا کہناتھا کہ وہ پہلے ہی وفاقی حکومت سے آئین کے آرٹیکل 245 ،247 اور 149کے تحت کراچی ڈویژن کوفوج کے حوالیکا مطالبہ کرچکے ہیں کیونکہ یہاں کی بلدیاتی انتظامیہ،شہری انتظامیہ،ڈیزاسٹرمینجمنٹ ودیگر ادارے اور صوبائی حکومت مکمل طور پرناکام ہوگئے ہیں انیس اگست کی سہ پہر ہونے والی بارش کیبعد سے اب تک کسی ادارے کی کوئی کارکردگی دکھائی نہیں بلکہ اداروں کیاقدامات میں کی گئی کرپشن نے شہریوں کو مزید عذاب میں مبتلا کردیا ہے کسی اور انڈر پاس کی کیا بات کی جائے ائرپورٹ کو شہر سے منسلک کرنے والی مرکزی شاہراہ کا ڈرگ روڈ انڈر پاس ابھی تک قابل استعمال نہیں ہے انہوں نے کہاکہ کراچی شہر مکمل طور پر ڈوب چکا ہے بجلی ، نکاسی وفراہمی آب سمیت انفرا اسٹرکچر، مواصلات سمیت کوئی شہری سہولت بحال نہیں رہی اداروں کی نااہلی اور غفلت کے باعث درجنوں شہریوں کی جان چلی گئی اربوں روپے کامالی نقصان ہو ا اور اس نقصان کے ذمیدار میئر اترا اترا کر کہہ رہے ہیں میں شاہراہ فیصل پر فلاں جگہ پر پورے شہر میں سب ٹھیک ہے اگر سب ٹھیک ہے تو صرف شاہراہ فیصل سے گذرنے والے ہزاروں شہریوں نے رات سڑکوں پر کیوں گذاری سہ پہر تین بجے اپنے دفتروں سے نکلنے والے لوگ رات تین بجے تک بھی گھر کیوں نہ پہنچ سکے اشرف جبار قریشی نے سوال کیا کہ وہ شاہراہ فیصل نرسری پر اپنے دفتر سے نکلے اور اونچی گاڑی ہونے کے باوجودچار پانچ گھنٹے بعد ملینم چوک تک کیوں نہ پہنچ سکے اس کے وڈیو آڈیو ثبوت موجود ہیں کیا مرتضی وہاب کسی اڑن طشتری پر شہرمیں گھوم رہے تھے انہوں نیکہا کہ مرتضی وہاب کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے ان سے پہلے بھی جون 2020 کے آخری روز بھی شہر اسی طرح مفلوج ہوا تھا اس وقت مرتضی وہاب سمیت ساری دنیا نے میئر وسیم اختر کو اس کا ذمیدار ٹھہرایا تھا تو اب وہ خود کیسے بری الذمہ ہوسکتے ہیں کے آرایم کے رہنماں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت کراچی میں کئی برس قبل غیر موثر ہوکراپنا کنٹرول کھوچکی ہے بہتر ہے کہ وفاقی حکومت اپنا آئینی اختیار استعما ل کرتے ہوئے شہرکو فوج کے حوالے کرے یا صوبائی حکومت کو برطرف کرکے گورنر راج لگا یا جائے اور اس کیلیے کسی ریٹائرڈ جنرل کو گورنر نامزد کیاجائے انہوں نے کہا کہ قبضہ میئر ہو یا وزیراعلی صرف پانی اور بارش کے اعداد وشمار پیش کررہیہیں بہتر ہوگا کہ ان دونوں حضرات کو اپنے مشیروں کے ساتھ پیپلز پارٹی اپنے کسی اعداد وشمار جمع کرنے والے ادارے میں لگائے تاکہ آئندہ فارم سینتالیس کی ضرورت سے بچ سکے پہلے ہی اعداد وشمار موجود ہوں طرفہ تماشا ہے کہ انتظامی کنٹرول سنبھالنے والے گنتی سنا رہے ہیں کے آر ایم رہنماں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس کیمطالبات پر توجہ نہ دی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا اس کے لیے اسلام آباد میں دھرنا دینے کی ضرورت پیش آئی تو وہ بھی دیں گے ۔

Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات