Live Updates

اقوام متحدہ اور شراکت داروں کی جانب سےسیلاب سے متاثرہ پاکستانیوں کو مقامی حکام کے ساتھ مل کر امداد فراہم کی جا رہی ہے، رپورٹ

جمعہ 22 اگست 2025 02:00

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) اقوام متحدہ اور شراکت داروں نے پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر، مون سون کی شدید بارشوں اور طوفانی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خوراک، خیمے اور طبی سامان سمیت اہم امدادی اشیاء روانہ کر دی ہیں ، جون کے آخر سے لیکر اب تک پاکستان بھر میں کم از کم 739 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں، گھروں اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، آنے والے ہفتوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2,000 سے زائد وفاقی اور صوبائی اہلکارمتاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور انخلا کے لیےمتحرک ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں فیلڈ کوآرڈینیٹر تعینات کیے ہیں اور ہنگامی طریقہ کار کو فعال کیا ہے، صحت، پانی، خوراک کی حفاظت اور پناہ گاہوں میں زندگی بچانے والی امداد کو ترجیح دینا ہوگی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے متاثرہ اضلاع میں ضروری ادویات اور حفظان صحت کی کٹس روانہ کی ہیں۔ ہر کٹ میں صابن، پانی کے برتن اور دیگر حفظان صحت کا سامان شامل ہے تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکے۔یونیسیف کے مطابق 15 اگست سے خیبر پختونخواہ میں ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 21 بچے بھی شامل ہیں۔بہت سے اسکول تباہ ہوچکے ہیں یا اب انہیں عارضی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، جس سے تعلیم اور محفوظ جگہوں تک رسائی کو مزید محدود کردیا گیا ہے۔

صوبہ سندھ میں 19 اگست کو ہونے والی شدید بارشوں نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں شہری سیلاب کو جنم دیا جہاں دیوار گرنے اور کرنٹ لگنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔ شہر کے کچھ حصوں میں بارش 145 ملی میٹر (تقریباً 5.75 انچ) تک پہنچ گئی، جس سے سڑکیں ڈوب گئیں اور بہت سے محلے گھنٹوں تک بجلی سے محروم رہے۔صوبہ پنجاب کو بھی دریائے سندھ اور چناب کے ساتھ بڑے پیمانے پر سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جس سے 2300 سے زائد خاندان بے گھر ہوئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات