
بارشوں نے حکومتی نااہلی، ناقص حکمتِ عملی اور عوام دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا، قاری عبدالمنان انور نقشبندی
جمعہ 22 اگست 2025 22:46
(جاری ہے)
اربوں روپے کے ٹیکسز وصول کرنے کے باوجود شہری علاقوں میں نہ نکاسیء آب کا کوئی موثر نظام موجود ہے، نہ گٹر لائنوں کی صفائی کا کوئی مستقل بندوبست، اور نہ ہی بارش سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی مؤثر پلاننگ نظر آئی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا، کئی علاقوں میں تین سے چار دن تک بجلی غائب رہی، جس سے عوام اذیت ناک گرمی اور پریشانی میں مبتلا رہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں کے اندر داخل ہو گیا، قیمتی سامان، فرنیچر، برقی آلات اور روزمرہ استعمال کی اشیاء تباہ ہو گئیں۔ گلیاں، سڑکیں اور بازار ندی نالوں کا منظر پیش کرتے رہے اور لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔علمائے کرام نے سوال اٹھایا کہ حکومت عوام سے ٹیکس لے کر آخر خرچ کہاں کرتی ہی ہر سال مون سون کی آمد کے باوجود انتظامیہ غفلت کا شکار کیوں رہتی ہی ڈرینیج سسٹم کو بہتر بنانے، گٹروں کی بروقت صفائی، مشینری کی تیاری اور ایمرجنسی پلان کی موجودگی کیوں نظر نہیں آتی کیا حکومت کی ذمہ داری صرف اقتدار کے مزے لینا اور بیرونی قرضوں پر گزارا کرنا ہی رہنماؤں نے کہا کہ یہ صرف کراچی یا سندھ کا مسئلہ نہیں، بلکہ پورا ملک ایک انتظامی بحران کا شکار ہے۔ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں بھی صورت حال مختلف نہیں۔ بارش آتی ہے تو نظام درہم برہم ہو جاتا ہے، اور حکومتی نمائندے صرف دعوے اور فوٹو سیشن تک محدود رہتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہوش کے ناخن لیں اور فوری طور پرہنگامی بنیادوں پر نکاسی آب کے مؤثر انتظامات کیے جائیں۔بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کیمپس قائم کیے جائیں۔متاثرہ افراد کو فوری مالی امداد، خوراک، صاف پانی، اور طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔بجلی، گیس اور ٹیلی کمیونیکیشن کے نظام کو فوری بحال کیا جائے۔مستقل بنیادوں پر شہری انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے واضح حکمتِ عملی وضع کی جائے۔علمائے کرام نے قوم سے اپیل کی کہ وہ موجودہ حالات میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، مگر اپنے جمہوری و قانونی حقوق کے لیے آواز بلند کرنا نہ چھوڑیں۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر عوامی مسائل کو اسی طرح نظرانداز کیا جاتا رہا، تو جلد ہی ایک بڑے عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔بیان کے اختتام پر علمائے کرام نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ وطن عزیز کو قدرتی آفات، بدانتظامی، کرپشن اور نااہلی سے محفوظ فرمائے، اور ملک میں ایسی قیادت عطا فرمائے جو عوام کے دکھ درد کو اپنا دکھ سمجھے، اور اس کے مطابق فیصلے کرے۔مزید قومی خبریں
-
ایف بی آر اور لمز کے درمیان افسران کی تربیت کے لیے پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام کے تاریخی معاہدے پر دستخط
-
حکومت پاکستان پی اے آر سی کو ایک جدید اور فعال ادارے میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے، رانا تنویرحسین
-
وفاقی وزیر توانائی کی ہدایت پر لیسکو کا بجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن جاری
-
پیپلزپارٹی عام آدمی کی جماعت ،سیلاب متاثرین کا دکھ درد اچھی طرح سمجھتی ہے‘ سردارسلیم حیدرخان
-
تھا نہ کوہسار پولیس نے قما ر بازی میں ملوث 6 افراد کو رنگے ہا تھو ں گرفتار
-
بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں اضافہ سے معاشی نمو، صارفین کی طلب میں اضافہ اورملک کے مینوفیکچرنگ شعبہ کے اعتماد میں مضبوطی کی عکاسی ہورہی ہے، خرم شہزاد
-
گورنرپنجاب کی مرحوم ملک عامر عباس کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اہلِ خانہ سے تعزیت
-
وزیراعلی سندھ سے ترکیہ کے قونصل جنرل اور بنگلہ دیشی ڈپٹی ہائی کمشنرکی ملاقاتیں
-
اجرتوں کے نوٹیفکیشن 40 ہزار روپے ماہانہ پرعمل درآمد کے سلسلہ میں خصوصی مہم کا آغاز
-
تین ماہ کے دوران پنجاب میں 89 دہشت گردوں کو گرفتار کیا، سی ٹی ڈی
-
ہم چین کو کاٹن کیوں بھیجتے ہیں کپڑا بنا کرکیوں نہیں بھیجتی ، قائمہ کمیٹی کا وزارت تجارت حکام سے استفسار
-
وفاقی حکومت کا یوتھ ڈویلپمنٹ انڈیکس 2026 کی تیاری کا فیصلہ، رانا مشہود ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کے سربراہ ، صحت کے شعبے کی نمائندگی پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان کریں گے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.