Live Updates

اپوزیشن کا سیلاب تباہ کی کاریوں پر اعلی سطحی پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ ،پیشرفت نہ کی گئی تو عدالت سے رجوع کیا جائیگا

جمعرات 4 ستمبر 2025 23:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2025ء)پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے سیلاب تباہ کی کاریوں پر اعلی سطحی پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پیشرفت نہ کی گئی تو اس معاملے پر عدالت سے رجوع کیا جائے گا ،سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیںاس لئے بانی پی ٹی آئی کو فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے رہا کیا جائے، حکومت سیلاب متاثرین کے لئے کوئی اہم قدم نہیں اٹھا رہی جس کے نتیجے میں لاہور کے بعد جنوبی پنجاب کے متعدد اضلاع زیر آب آ گئے ہیں،سیلاب کی تباہ کاریاں حکومتی ترجیحات میں شامل نہیں ،لاکھوں لوگ سیلاب سے بے گھر ہوئے مگر وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب غیر ملکی دوروں میں مصروف رہے، روڈا کے مطابق ایک وفاقی وزیر کی ہائوسنگ سوسائٹی این او سی کے بغیر غیر قانونی بنائی گئی ،اسی بناء پر بانی پی ٹی آئی نے اس رہنما کو جماعت سے نکال دیا تھا ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی نے چیف وہپ رانا شہباز اور دیگر کے ہمراہ پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سارا پاکستان بالخصوص پنجاب نہایت بدترین حالات سے گزر رہا ہے،اجلاس میںسیلاب سے متعلق قرارداد پاس کروائیں گے، گونگی بہری فارم سینتالیس کی حکومت کے ضمیر کو جھنجھوڑیں گے، کسان سیلاب سے پہلے ہی مر چکا تھا آج کسان کے پاس سر چھپانے کیلئے چھت بھی نہیں ۔

انہوںنے کہا کہ سیلاب قدرتی آفت ہے لیکن چالیس سال سے یہاں لٹیروں کی حکمرانی ہے جنہوں نے باریاں لگا ہوئی ہیں،ڈیم (ن)لیگ حکومت کی ترجیح تھے ہی نہیں ،ڈیم بجلی کے علاوہ نہروں کیلئے استعمال ہوتے ہیں،انہوں نے آئی پی پیز کو ترجیح دی اور ڈیم کو بالا ئے طاق رکھ دیا۔معین قریشی نے کہا کہ حکمرانوں سے سوال کرتے ہیں دو ماہ پہلے پنجاب و نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کہہ رہا ہے کہ سیلاب آنا ہے، بھتیجی جاپان چلی گئیں جبکہ فارم سینتالیس کے وزیر اعظم کو بیرون ملک کسی نے پذیرائی نہیں دی ، سیلاب سے تباہی پر اعلیٰ سطحی پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے تاکہ پتہ لگایا جائے وجہ کیا ہے، جب حقیقی وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی ڈیم کی بات کرتے تو ان کی بات پر فارم سینتالیس والے ہنستے تھے، حکومت نے پی ٹی آئی کی بلین ٹریزسکیم کو بند کردیا جس سے ماحولیاتی تبدیلی آئی اور سیلابی ریلوںنے ہر چیز برباد کردی، جو چالیس سال سے حکمران ہیں وہ دریائوں کے راستوں کو چیک کرتے ، یہ دہائیوں سے حکمران ہیں اور انہیں کچھ پتہ نہیں ،لوگوں نے دریائوں پر قبضہ کرکے زرعی اراضی اور گھر بنا لئے ،لاہور میں پی ٹی آئی دور میں کسی کو اجازت نہیں دی گئی کہ دریائی بیلٹ میں کالونیاں بنائے ،سوال بنتا ہے جب تک روڑا نے این او سی نہیں دیا تو ہائوسنگ سوسائٹی کیسے بنی،جب تک حفاظتی بند نہیں بنائے جاتے کوئی کالونی نہیں بنائی جا سکتی یہ سوال حکومت سے پوچھا جائے ،ٹک ٹاکر حکومت کے سکینڈل پر سکینڈل آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کو چار سے پانچ گھنٹے کی رہائی دے تاکہ سیلاب زدگان کیلئے فنڈز اکٹھا کیا جاسکے، وزیر اعلی کے پروٹوکول میں لوگوں کو دس دس گھنٹے تک سیلابی کیمپوں میں روٹی نہیں دی جاتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی پر بدترین تشدد کیا گیا،عورتوں کی عزتوں کی پامالی کی گئی ، ہمارا چیئرمین اور ان کی پردہ دار بیوی جیل میں ہے ،بہنیں سڑکوں پر ہیں ان پر ناجائز مقدمات بنائے گئے ہیں۔

بدترین سیلاب کی وجہ زمین پر ہونے والے ظلم ہیں ،اللہ کی ذات ظلم برداشت نہیں کرتی ۔ انہوں نے کہا کہ کسان سے دو ہزار میںگندم میں خریداری گئی آج یہ چار ہزار روپے تک جا پہنچی ہے،مونجی کی فصل تباہ ہو گئی ،چینی اور گندم کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے،اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائے جن کی فصلیں تباہ ہوئی ہیں کاروبار یا گھر تباہ ہوئے ہیں جو شہید ہوئے ان کی مدد کی جائے، چیف وہپ رانا شہباز نے کہا کہ سیلاب میں حکومتی پالیسی نے ہر چیز تباہ کردی ، چنیوٹ ،حافظ آباد کو تباہ کرنے کیلئے ہیڈ تریموں کے دروازے بند کردئیے گئے، احمد پور سیال کا علاقہ ڈوب گیا ہے ،گڑھ مہاراجہ پر بند کو توڑ دیا گیا،احمد پور سیال کی 99فیصد آبادی ڈوب چکی ہے ، ہیڈ محمد والے کو بھی تباہ کرکے پورے علاقہ کو ڈوبو دیں گے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات