Live Updates

ایشیا کپ کا (کل) سے آغاز، مئی کی جھڑپ کے بعد پاک-بھارت ٹاکرا 14 ستمبر کو ہوگا

متحدہ عرب امارات میں 8 ٹیموں پر مشتمل ایونٹ کا آغاز ابو ظہبی میں افغانستان اور ہانگ کانگ کے درمیان میچ سے ہوگا

اتوار 7 ستمبر 2025 20:00

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2025ء)ایشیا کپ (کل)منگل سے شروع ہو گا،سب سے بڑا مقابلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ہوگا، دونوں ملکوں کی ٹیمیں مئی میں فوجی جھڑپ کے بعد پہلی بار کرکٹ میں آمنے سامنے آئیں گے۔تفصیلات کے مطابق علاقائی برتری کے ساتھ ساتھ یہ ٹی ٹوئنٹی مقابلہ فروری-مارچ میں بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کے طور پر بھی کام کرے گا۔

متحدہ عرب امارات میں 8 ٹیموں پر مشتمل ایونٹ کا آغاز ابو ظہبی میں افغانستان اور ہانگ کانگ کے درمیان میچ سے ہوگا۔روایتی حریف بھارت اور پاکستان 14 ستمبر کو دبئی میں ٹکرائیں گے، پاکستان کے عظیم بولر وسیم اکرم کے مطابق کھلاڑیوں اور شائقین دونوں کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

دونوں پڑوسی ممالک نے 2012 کے بعد سے کسی دوطرفہ سیریز میں ایک دوسرے کی سرزمین پر مقابلہ نہیں کھیلا اور اب صرف غیر جانبدار مقامات پر بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں آمنے سامنے آتے ہیں، جو ایک سمجھوتے کا حصہ ہے۔

ایشیا کی یہ دونوں بڑی کرکٹ ٹیمیں ایک ہی گروپ میں شامل ہیں اور ایونٹ کے دوران 3 بار بھی ایک دوسرے سے کھیل سکتی ہیں، ٹورنامنٹ کا فائنل 28 ستمبر کو دبئی میں ہوگا۔مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان 4 روزہ شدید فوجی جھڑپ کے بعد سے فضا کشیدہ ہے، جو 1999 کے بعد بدترین تنازع تھا، جب دونوں ممالک مکمل جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے، یہ سب 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کی قریبی وادی پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد شروع ہوا تھا۔

بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا، جبکہ اسلام آباد نے سختی سے تردید کی تھی، تاہم نئی دہلی نے 7 مئی کو پاکستان پر مہلک فضائی حملے کر سیے تھے، جس کے جواب میں پاکستانی فضائیہ نے بھارت کے 6 لڑاکا طیارے مار گرائے تھے۔دونوں جانب سے ایئر بیسز پر جوابی حملوں کے بعد 10 مئی کو امریکی مداخلت سے جنگ بندی ممکن ہوئی تھی۔

کشیدگی کی ایک اور مثال اس وقت دیکھنے کو ملی، جب بھارتی ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی ٹیم نے جولائی-اگست میں انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے سیمی فائنل میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔یوراج سنگھ کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے گروپ اسٹیج میں بھی پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا، جب کہ شائقین میں میچوں کے بائیکاٹ کا شور بڑھ گیا۔

بھارت کے سابق اسپنر ہر بھجن سنگھ نے ایشیا کپ میں بھی پاکستان کے خلاف کھیلنے کی سخت مخالفت کی تھی۔انہوں نے ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ خون اور پسینہ اکٹھے نہیں بہہ سکتے، یہ نہیں ہوسکتا کہ سرحد پر جنگ ہو رہی ہو، دونوں ملکوں میں کشیدگی ہو اور ہم جا کر کرکٹ کھیلیں، جب تک یہ بڑے مسائل حل نہیں ہوتے، کرکٹ بہت چھوٹی چیز ہے۔بھارت اور پاکستان نے آخری بار فروری میں دبئی میں چیمپئنز ٹرافی میں 50 اوورز کے ایک میچ میں ایک دوسرے کا سامنا کیا تھا جس میں بھارت نے 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی اور ٹائٹل اپنے نام کر لیا تھا۔

بھارت ایشیا کپ کا دفاعی چیمپئن بھی ہے اور سوریا کمار یادو کی قیادت میں پرانے حریفوں کے خلاف واضح فیورٹ ہے، کیوں کہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے میچز میں اس کا پاکستان کے خلاف 03-10 کا ریکارڈ ہے۔پاکستان اپنے اسٹار کھلاڑی بابر اعظم اور محمد رضوان کے بغیر کھیلے گا، جنہیں خراب فارم کے باعث مختصر فارمیٹ سے باہر کردیا گیا ہے۔پچھلا ایشیا کپ 2023 میں کھیلا گیا تھا، جو 50 اوورز کے فارمیٹ میں تھا، اور اس میں بھارت نے کولمبو میں فائنل میں میزبان سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا، بھارت ایک بار پھر اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کے لیے مضبوط فیورٹ ہے۔

ایشین کرکٹ کونسل کے 5 فل ممبرز افغانستان، پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا نے خودکار طور پر کوالیفائی کیا ہے۔ان کے ساتھ ہانگ کانگ، عمان اور یو اے ای شامل ہیں، جنہوں نے اے سی سی مینز پریمیئر کپ میں ٹاپ 3 میں جگہ بنا کر اپنی نشستیں حاصل کیں۔گروپ اے میں بھارت، پاکستان، میزبان یو اے ای اور عمان شامل ہیں۔گروپ بی میں افغانستان، بنگلہ دیش، ہانگ کانگ اور سری لنکا شامل ہیں، گروپ اسٹیج کے بعد سپر فور راؤنڈ کھیلا جائے گا اور پھر فائنل دبئی میں ہوگا۔
Live ایشیاء کپ سے متعلق تازہ ترین معلومات