Live Updates

معیشت کے اہم اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں، اصلاحات اور نجکاری سے طویل المدتی استحکام کے لیے بنیاد فراہم ہورہی ہے،وفاقی وزیرخزانہ کی پاکستان بزنس کونسل کے وفدسے ملاقات میں

بدھ 10 ستمبر 2025 15:38

معیشت کے اہم  اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں،  اصلاحات اور نجکاری   سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ حکومت کلی معیشت کے استحکام کوبرقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے پر توجہ دے رہے ہیں ، وزیراعظم کے حالیہ دورہ چین سے دوطرفہ معاشی تعلقات کومزید فروغ حاصل ہوگا،افراط زرکوقابومیں رکھنے کیلئے موثرنگرانی کی جارہی ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کویہاں پاکستان بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد کی قیادت کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید قریشی اور چیئرپرسن ڈاکٹر زیلاف منیرکررہے تھے۔وزیر خزانہ نے وفد کا خیرمقدم کیااورانہیں پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔انہوں نے کہاکہ معیشت کے اہم اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے ریاستی ملکیتی اداروں میں اصلاحات، نجکاری پروگرام اور عوامی شعبے کو بہتر بنانے سمیت حکومت کے اصلاحات کے ایجنڈے کاذکرکیا اورکہاکہ ان اقدامات سے طویل المدتی استحکام کے لیے بنیاد فراہم ہورہی ہے۔

انہوں نے معاشی استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شرح مبادلہ اور پالیسی ریٹ میں استحکام کا ذکربھی کیا اورکہاکہ ان رجحانات کے مستقبل میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے جو ملک میں طویل المدتی معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کلی معیشت کے استحکام برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے بندرگاہوں، سڑکوں اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کی اہمیت پر زور دیا اورکہاکہ اس سے ملکی تجارت کو فرو غ دینے اور اور برآمدی مواقع میں وسعت لائی جاسکتی ہے۔وزیرخزانہ نے وفد کو امریکا کے ساتھ جاری ٹیرف مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا جن سے پاکستانی برآمد کنندگان کو خطے میں ابھرتے ہوئے مسابقتی فوائد کی بنیاد پر اہم مواقع حاصل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان بزنس کونسل اور دیگر نمائندہ تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کاروباری اداروں کے مابین براہ راست روابط کو فروغ دینے میں قائدانہ کردار ادا کریں۔ وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کے حالیہ دورہ چین کے مثبت نتائج پر بھی روشنی ڈالی جس میں اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک مذاکرات،دونوں ممالک کی کاروباری ملاقاتیں ، خصوصی ورکنگ گروپس کا قیام اور نجی شعبے کی غیر معمولی نمائندگی شامل تھی۔

انہوں نے کہا کہ ان روابط کے نتیجے میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے اور متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جا چکے ہیں جو دو طرفہ معاشی تعلقات کے فروغ میں حکومت کے پختہ عزم کا مظہر ہیں۔وزیرخزانہ نے وفد کو ٹیکس پالیسی آفس کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے وزارت خزانہ منتقل کرنے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا اورکہاکہ اس سے ٹیکس سے متعلق تمام پالیسی امور کو وسیع تر معاشی پالیسی سازی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں مددملےگی ۔

انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں مون سون کی حالیہ بارشوں اورسیلاب کی صورتحال پربھی بات کی اور ریسکیو و ریلیف آپریشن، بنیادی ڈھانچہ کی بحالی اور ضروریات کی تشخیص کے حوالے سے حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے 2020 کے سیلاب سے حاصل شدہ تجربات سے استفادہ کیا جارہاہے۔ وزیر خزانہ نے اس اعتماد کا اظہارکیا کہ فراط زرکی صورتحال قابومیں رہے گی کیونکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے درآمدی مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور مہنگائی سے متعلق وزیر اعظم کی قائم کردہ سٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس بھی منعقد ہو چکا ہے، جبکہ دوسرا اجلاس اسی ہفتے متوقع ہے۔پاکستان بزنس کونسل کے وفد نے وزیر خزانہ کے خیالات کی تائید کرتے ہوئے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات کے اقدامات کو سراہا۔ وفد نے پالیسی تحقیق اور تیاری میں حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور مسلسل مشاورت اور تعمیری ڈائیلاگ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات