کشتی پر امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے 11 افراد میں کوئی بھی منشیات فروش گینگ کا رکن نہیں تھا ، وینزویلا

جمعہ 12 ستمبر 2025 11:44

کراکس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) وینزویلا کے وزیر داخلہ دیوسدادو کابیلو نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے بحیرہ کیریبین میں کشتی پر امریکی حملے میں ہلاک ہونے والے 11 افراد میں سے کوئی ایک بھی بدنام زمانہ گینگ "ٹرین ڈی اراگوا" کا رکن نہیں تھا۔رائٹرز کے مطابق اس واقعے کے بعد وینزویلا نے امریکا کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر فوجی دستے تعینات کر دیے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ کشتی منشیات لے جا رہی تھی تاہم اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

وزیر داخلہ کابیلو نے سرکاری ٹی وی پر کہاکہ انہوں (امریکی انتظامیہ) نے کھلے عام اعتراف کیا کہ 11 افراد کو قتل کیا گیا ہے، ہماری تحقیقات کے مطابق یہ افراد نہ تو ٹرین ڈی اراگوا سے تعلق رکھتے تھے اور نہ ہی منشیات فروش تھے۔

(جاری ہے)

یہ ایک قتل ہے جس میں مہلک طاقت استعمال کی گئی ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ امریکا نے کیسے طے کیا کہ کشتی میں منشیات موجود تھیں اور گرفتاری کے بجائے براہ راست مہلک حملہ کیوں کیا گیا۔

وینزویلا نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی جانب سےپیش کی گئی حملے کی وڈیو دراصل مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی تھی۔اس کے جواب میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان انا کیلی نے کہاکہ یہ بدنام زمانہ ٹرینڈی اراگوا کے دہشت گرد منشیات سمگلر تھے جو امریکا میں منشیات اور موت لانے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے صدر نکولس مادورو کو "مفرور" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وینزویلا کے جائز صدر نہیں ہیں۔

پینٹاگون نے اس معاملے پر فوری ردعمل نہیں دیا۔صدر مادورو نے کہا ہے کہ ملک بھر میں 284 مقامات پر فوج، پولیس اور شہری دفاعی رضاکار تعینات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ضرورت پڑی تو ہم مسلح لڑائی کے لیے تیار ہیں، ہماری سرکاری افواج ملک کے تمام ساحلی علاقوں میں مکمل تیاری کے ساتھ موجود ہیں۔امریکا نے حالیہ ہفتوں میں جنوبی کیریبین میں اپنی فوجی موجودگی بڑھائی ہے اور منشیات اسمگلروں کے خلاف کارروائی کے نام پر 10 ایف-35 جنگی طیارے پورٹو ریکو کے ایئر بیس پر تعینات کیے ہیں۔

وینزویلا کی حکومت نے پہلے ہی کولمبیا کی سرحدی ریاستوں میں 25 ہزار اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے جو منشیات کی سمگلنگ کے بڑے مراکز ہیں۔امریکا نے پچھلے ماہ مادورو کی گرفتاری میں مدد دینے والی معلومات پر انعام 50 ملین ڈالر تک بڑھا دیا تھا تاہم مادورو ہمیشہ الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وینزویلا منشیات پیدا کرنے والا ملک نہیں ہے۔