پاک چین B2B کانفرنس معاہدوں کو صرف کاغذی سطح پر نہ چھوڑا جائے ،فوری طور پر عملی طور پر نافذ کیا جائے تاکہ حقیقی نتائج سامنے آئیں،قیصر احمد شیخ

&ہم نے سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس اور کسٹمز میں آسانیاں، بزنس فیسلیٹیشن سینٹرز اور کاروباری قوانین میں اصلاحات کی ہیں تاکہ ان کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا عمل مزید آسان اور مؤثر ہو سکے،وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری

ہفتہ 13 ستمبر 2025 21:10

Yبیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء) پاکستان اور چین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں تاریخی پیشرفت کا سنگ میل ثابت ہونے والی پاکستان چین B2B انویسٹمنٹ کانفرنس 2025 نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ دونوں ممالک کی معاشی شراکت داری نئے افق تک پہنچ چکی ہے۔ اس کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی شرکت اور وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ کی قیادت میں ہونے والی تیاریوں نے اس تقریب کو بین الاقوامی سطح پر اہمیت دی۔

کانفرنس کا مقصد پاکستان اور چین کے کاروباری حلقوں کے درمیان رابطوں کو مزید مستحکم کرنا تھا۔ اس میں تقریباً 2000 سے 3000 کاروباری وفود نے شرکت کی، جنہوں نے مختلف شعبوں میں 8.5 بلین ڈالر سے زائد مالیت کے معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں طے کیں۔

(جاری ہے)

ان معاہدوں میں 21 جوائنٹ وینچر معاہدے (1.5 بلین ڈالر) اور 100 سے زائد MoUs (7 بلین ڈالر) شامل تھے، جو توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر، الیکٹرک گاڑیاں، ٹیکسٹائل، آئی ٹی، فِن ٹیک، صحت اور معدنیات جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کا وعدہ کرتے ہیں۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے Keynote Address میں عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی صلاحیتوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے CPEC-II (چین پاکستان اقتصادی راہداری) اور نئے صنعتی تعاون کے فریم ورک کو پاکستان کے معاشی مستقبل کا اہم جزو قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی محلِ وقوع اسے خطے کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں نمایاں بناتا ہے۔

ان کی موجودگی نے کانفرنس کو عالمی سطح پر مزید سفارتی، سیاسی اور تجارتی وزن بخشا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تیزی سے سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی طرف بڑھ رہا ہے، اور ہم اپنے شراکت داروں کو ایک شفاف، مستحکم اور ترقی پذیر کاروباری ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔کانفرنس کے کامیاب انعقاد میں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ کا کردار انتہائی اہم رہا۔

ان کی قیادت میں بورڈ آف انویسٹمنٹ نے سرمایہ کاری کے شعبے میں نئے امکانات کو اجاگر کیا اور B2B ملاقاتوں کا کامیابی سے انتظام کیا۔ قیصر احمد شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ ان معاہدوں کو صرف کاغذی سطح پر نہ چھوڑا جائے بلکہ انہیں فوری طور پر عملی طور پر نافذ کیا جائے تاکہ حقیقی نتائج سامنے آئیں۔انہوں نے کہا ہم نے سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس اور کسٹمز میں آسانیاں، بزنس فیسلیٹیشن سینٹرز اور کاروباری قوانین میں اصلاحات کی ہیں تاکہ ان کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا عمل مزید آسان اور مؤثر ہو سکے۔

پاکستان چین B2B انویسٹمنٹ کانفرنس 2025 نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات کو ایک نیا رخ دیا۔ اس کانفرنس نے نہ صرف نئے معاہدوں کی بنیاد رکھی بلکہ یہ پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے لیے ایک مثبت اشارہ بھی ثابت ہوئی۔ اس کا دور رس اثر نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات پر پڑے گا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی سرمایہ کاری کی پوزیشن کو بھی مستحکم کرے گا۔

پاکستان چین B2B انویسٹمنٹ کانفرنس نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کیا اور عالمی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کے دروازے کھول دیے ہیں۔ وزیراعظم کی قیادت اور قیصر احمد شیخ کی حکمت عملی نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے نتائج پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوں گی