Live Updates

پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت اٴْن کے حقِ خودارادیت کے حصول تک جاری رکھے گا،یوسف رضا گیلانی

پاکستان بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کے تنازعے کو زور و شور سے اٹھاتا رہے گا،قائم مقام صدر کی آزاد کشمیر کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 18 ستمبر 2025 19:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان، کشمیری عوام کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ان کے جائز حق خود ارادیت کے حصول تک، بھرپور سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ جمعرات کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوانِ صدر میں آزاد جموں و کشمیر (اے جے کی) کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کی۔

وفد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور رکن قانون ساز اسمبلی حامد رضا شامل تھے۔قائم مقام صدر نے کہا کہ کشمیر ان کے دل کے بہت قریب ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کے اپنے دور کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے ان اقدامات کا ذکر کیا جو ان کی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے تھے، جن میں جامعات، میڈیکل کالجوں کے لیے فنڈنگ اور بہتر سڑکوں کے انفراسٹرکچر شامل ہیں۔

وفد نے جنوبی پنجاب میں حالیہ سیلاب کے نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس میں گزشتہ روز انتقال کر جانے والے حریت کانفرنس کے چیئرمین اور کشمیری رہنماء عبدالغنی بٹ کی خدمات کو سراہا گیا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کشمیر کی تحریک کے لیے عبد الغنی بٹ کی زندگی بھر کی جدو جہد کو ہمیشہ احترام کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے مرحوم عبد الغنی بٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔

قائم مقام صدر نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کو نومبر میں ہونے والی بین الاقوامی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم، آسیہ اندرابی، یاسین مالک اور شبیر شاہ جیسے نامور رہنماؤں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کے تنازعے کو زور و شور سے اٹھاتا رہے گا۔

سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مئی 2025 میں بھارت کے ساتھ معرکہ حق کے دوران، پاکستان کی سول اور فوجی قیادت نے ایک ایٹمی ریاست ہونے کے باوجود ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا، حالانکہ بھارت کی طرف سے اشتعال انگیزی اور بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے پر اتفاق کرنے کی درخواست کی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا۔

بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ بھی معطل کر دیا۔ اگرچہ پاکستان نے جواب دینے کا حق محفوظ رکھا، لیکن اس نے پورے عرصے میں تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پوزیشن کو بین الاقوامی سطح پر حق بجانب ثابت کیا گیا، کیونکہ یہ سچائی پر مبنی تھا جبکہ بھارت کے بیانیے کو عالمی سطح پر مسترد کر دیا گیا۔ قائم مقام صدر نے اس بات کی تجدید کی کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے جموں و کشمیر تنازعے کا حل نہایت ضروری ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات