پاکستان کی دنیا میں امن و رواداری کے فروغ کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان شراکت داری کی تجویز

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات و کردار کی عالمگیر مطابقت کا حوالہ دیتے ہوئے میثاق مدینہ کو تکثیریت، مکالمے و باہمی احترام اور افہام و تفہیم پر مبنی بین المذاہب تعلقات کی مضبوط مثال قرار دیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 23 ستمبر 2025 10:59

پاکستان کی دنیا میں امن و رواداری کے فروغ کیلئے او آئی سی اور اقوام ..
نیویارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2025ء ) پاکستان نے دنیا میں امن و رواداری کے فروغ کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان شراکت داری کی تجویز دیدی۔ تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے مختلف تنازعات سے دوچار دنیا میں امن اور رواداری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر امن اور رواداری کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کی اعلیٰ سطح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نائب وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے فلسفہ کے تبدیلی کے حوالے سے اثرات پر روشنی ڈالی اور اس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح حضور ﷺکی انصاف، رواداری اور امن پر مبنی تعلیمات کی بازگشت اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد میں سنائی دیتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی تعلیمات و کردار کی عالمگیر مطابقت کا حوالہ دیتے ہوئے میثاق مدینہ کو تکثیریت، مکالمے و باہمی احترام اور افہام و تفہیم پر مبنی بین المذاہب تعلقات کی مضبوط مثال قرار دیا، وزیر خارجہ نے مختلف تنازعات سے دوچار دنیا میں امن اور رواداری کے کلچر کو آگے بڑھانے کے لیے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔

علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر نیویارک میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے قطر کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کی میزبانی میں ہونے والی مشاورتی نشست میں شرکت کی، اس نشست میں اردن اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزرائے اعظم جب کہ مصر، انڈونیشیا، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ بھی شریک ہوئے۔

بتایا جارہا ہے کہ اجلاس میں اہم عالمی امور پر باہمی مشاورت کی گئی اور ان پر متفقہ مؤقف اپنانے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا جہاں محمد اسحاق ڈار نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلامی ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو اجاگر کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام مشرق وسطیٰ کے مسلمان بھائیوں کے ساتھ گہری وابستگی رکھتے ہیں اور خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے کی جانے والی ہر مثبت کوشش کی بھرپور حمایت کریں گے۔