پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے نے گریٹر اسرائیل کے خواب کو زمین بوس اور دفن کر دیا ہے، طاہر محمود اشرفی

منگل 23 ستمبر 2025 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2025ء) پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خطے میں امن کی بنیاد بنے گا، تاریخی معاہدے پر پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے نے گریٹر اسرائیل کے خواب کو زمین بوس اور دفن کر دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو تعظیم حرمین شریفین و اقصیٰ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ الشیخ وفات پا گئے ہیں، انہوں نے اس صدی کے دوران سب سے زیادہ مرتبہ خطبہ حج پڑھا، اللہ تعالیٰ ان کے دیئے ہوئے درس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے اور تمام مسلمانوں کو ان کی وفات پر صبر جمیل عطا فرمائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تعظیم حرمین شریفین و اقصیٰ سیمینار کا انعقاد خوش آئند ہے، پوری دنیا کے مسلمان پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، یہ معاہدہ دنیائے اسلام کے اتحاد، وحدت اور دنیا کے لئے امن کا ذریعہ بنے گا، پاکستان کی قوم کو اپنی مسلح افواج پر فخر ہے، 56، 57 اسلامی ممالک میں سے پاکستان وہ ملک ہے جس کو اللہ رب العزت نے اپنے حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے مملکت سعودی عرب کی افواج اور سلامتی کے اداروں کے ساتھ منتخب کیا ہے، یہ چھوٹا اعزاز نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی قوم اور فوج کو یہ اعزاز دیا ہے کہ وہ ارض حرمین شریفین کی فوج اور قوم کے ساتھ مل کر حفاظت کرے، یہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے، یہ معاہدہ دونوں ممالک کی قیادت کی ایک طویل محنت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سعودی عرب کا قومی دن بھی ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ایمان اور عقیدہ کے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کی تعریف اور شکر ادا کیا، سعودی عرب کا دفاع پاکستان کا دفاع ہے اور پاکستان کا دفاع سعودی عرب کا دفاع ہے، اگر کوئی پاکستان پر حملہ آور ہو گا تو سعودی عرب ہمارے ساتھ ہو گا اور اگر کوئی سعودی عرب پر حملہ کی کوشش کرے گا تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہر میدان میں ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دو ملک ہیں جن کا اسرائیل سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، ہمارا موقف بہت واضح ہے کہ ایک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کا دارالخلافہ القدس شریف ہو، سعودی عرب کا بھی یہی موقف ہے، اقوام متحدہ میں ہونے والی کانفرنس کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ مل کر اس کانفرنس کے لئے کوشاں رہنے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان واضح موقف رکھتا ہے کہ جو اہل فلسطین چاہتے ہیں وہی ہم بھی چاہتے ہیں، ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے والے تمام ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور خیر مقدم بھی کرتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے نے گریٹر اسرائیل کے خواب کو زمین بوس اور دفن کر دیا ہے، پاکستان کی قیادت کی فراست اور وحدت و اتحاد کے لئے کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، دوحہ میں وزیراعظم پاکستان کی تقریر کی تائید کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مسلح جدوجہد جائز نہیں ہے، شریعت اسلامیہ کا یہی فیصلہ ہے، جو دہشت گردی کا ارتکاب کرتے ہیں وہ اسلام کے نمائندہ نہیں ہیں، وہ دہشت و وحشت کے نمائندہ ہیں، اکابرین اور مفتیان اس پر اپنا فیصلہ دے چکے ہیں، پیغام پاکستان امن کمیٹی کے تحت تشدد پسند رویہ کے خاتمے کے لئے بین المسالک، بین المذاہب رواداری کے لئے ہمیں ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرنا ہے، پیغام پاکستان امن کمیٹی پیغام پاکستان کو آگے لے کر بڑھے گی، قومی پیغام پاکستان امن کمیٹی کا مقصد ہی امن ہے، ہم امن کے لئے سب کو دعوت دیتے ہیں۔ مولانا ابوبکر حمید صابری، مولانا زاہد منصور، مولانا ذوالفقار احمد، مولانا افضل شاہ و دیگر مقررین نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔