اسلام آباد راولپنڈی ہائی اسپیڈ ریل منصوبہ، پاکستان چین سے ٹرینیں درآمد کرے گا

بدھ 24 ستمبر 2025 18:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2025ء)پاکستان اپنی پہلی ہائی اسپیڈ ریل سروس کے لیے چین سے جدید ٹرینیں درآمد کرے گا، جو اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان چلائی جائے گی۔ حکام کے مطابق توقع ہے یہ سروس 23 مارچ 2026 کو شروع کی جائے گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ منصوبہ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی ای) اور وزارتِ ریلوے کے اشتراک سے مکمل کیا جا رہا ہے، جو پاک-چین ٹرانسپورٹ تعاون میں ایک اور پیش رفت ہے اور چین کے اٴْس وسیع تر وژن کے مطابق ہے جس کے تحت وہ پاکستان کے نقل و حمل کے نظام کو جدید بنانے میں مدد دے رہا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق چین سے حاصل کی جانے والی نئی ڈیزل ملٹی پل یونٹ (ڈی یو ایم) ٹرینیں، جڑواں شہروں کے درمیان سفر کے دورانیے کو صرف 20 منٹ تک محدود کر دیں گی، جو موجودہ سست رفتار ٹرینوں کے مقابلے میں ایک بڑا فرق ہے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کی نگرانی سی ڈی اے کرے گا، پاکستان ریلوے پٹریوں کے نظام کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق حکام 50 روپے فی سفر کے حساب سے سستی کرایہ پالیسی پر غور کر رہے ہیں اور اس منصوبے کو نائنتھ ایونیو میٹرو اسٹیشن تک توسیع دینے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اسلام آباد کی بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) نیٹ ورک سے مکمل ربط قائم کیا جا سکے۔

اس انضمام کے بعد، مسافروں کو پاکستان سیکریٹریٹ، اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور سری نگر ہائی وے تک براہ راست رسائی حاصل ہو جائے گی۔ گوادر پرو کے مطابق اس وقت اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان صرف بین الاضلاعی ٹرین رابطے موجود ہیں، جیسے کہ اسلام آباد ایکسپریس جو لاہور سے منسلک ہے۔ چین کے تعاون سے شروع ہونے والی نئی سروس کو شہری نقل و حمل کے لیے ایک ’’گیم چینجر‘‘قرار دیا جا رہا ہے، جس سے ٹریفک کے دباؤ میں کمی، سفر کے اخراجات میں کمی اور دفتری ملازمین، طلباء اور روزانہ سفر کرنے والوں کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا۔

گوادر پرو کے مطابق حکام کے مطابق یہ منصوبہ صرف سہولت کا نہیں بلکہ ایک بڑے مقصد کا حصہ ہے جس کا مقصد چین کی جدید ٹیکنالوجی کو پاکستان کے شہری ڈھانچے میں شامل کرنا ہے، جو چین-پاکستان اقتصادی راہداری( سی پیک ) کے تحت بڑھتے ہوئے تعاون کی ایک نمایاں مثال ہے۔