Live Updates

بیڈو نیویگیشن سسٹم پاکستان کی موسمیاتی آفات سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگا، احسن اقبال

جمعہ 26 ستمبر 2025 17:21

بیڈو نیویگیشن سسٹم پاکستان کی موسمیاتی آفات سے نمٹنے میں مددگار ثابت ..
چنگچو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین کا بیڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم (بی ڈی ایس) پاکستان کو ماحولیاتی آفات خصوصاً رواں سال کے مون سون سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے میں مؤثر معاونت فراہم کر سکتا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ان سیلابوں کے باعث ملک بھر میں 1000 سے زائد اموات ہوئیں، تقریباً 1000 افراد زخمی ہوئے، 30 لاکھ بے گھر ہوئے اور 12000 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔

گوادر پرو کے مطابق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہو رہے ہیں اور بیڈو اس کا عملی حل فراہم کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آج کی دنیا میں پوزیشننگ، نیویگیشن اور ٹائمنگ سروسز وہ نظر نہ آنے والا ڈھانچہ ہیں جو معیشتوں اور معاشروں کو سہارا دیتا ہے اور یہ پاکستان جیسے ملک کے لیے خاص طور پر اہم ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہے۔

سادہ الفاظ میں، بغیر پی این ٹی کے جدید معیشت رک جاتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان بیڈو استعمال کرنے والا پہلا غیر ملکی ملک ہے، یہ چین اور پاکستان کی گہری اور قابلِ اعتماد دوستی کا ثبوت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے اپنے سیٹلائٹ سسٹمز Pak-SBAS اور Pak-GPASS کی ابتدائی صلاحیت حاصل کر لی ہے اور ان کا بیڈو کے ساتھ انضمام نیویگیشن سروسزمیں خودمختاری، درستگی اور پائیداری کو یقینی بناتا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک)کے تحت بیڈو کا استعمال لاجسٹکس، ٹرانسپورٹ اور بندرگاہی سرگرمیوں کو بہتر بنائے گا، جس سے گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا،بیڈو سی پیک کو صرف زمینی راہداری نہیں بلکہ ایک ڈیجیٹل راہداری میں تبدیل کر رہا ہے۔احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ بیڈو چین-پاکستان اقتصادی راہداری (ّ سی پیک) کے ذریعے پاکستان کے اقتصادی مستقبل کو بہتر بناے گا۔

نیویگیشن لاجسٹکس کو بہتر ، لاگت کو کم اور گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔، اس سے سی پیک صرف ایک فیزیکل نیٹ ورک نہیں بلکہ خلائی ٹیکنالوجی سے چلنے والا ایک ڈیجیٹل کوریڈور بن رہا پے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیکنالوجی روزمرہ زندگی میں بھی مثبت تبدیلی لا رہی ہے۔ کسان کم وسائل سے زیادہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں، دور دراز دیہاتوں میں مریضوں کو ٹیلی میڈیسن اور ایمرجنسی ٹرانسپورٹ کی سہولت دستیاب ہو سکتی ہے۔

شہری علاقوں میں ٹریفک نظام زیادہ سمارٹ ہو رہا ہے، وقت کی بچت اور آلودگی میں کمی آ رہی ہے۔پاکستان کے سسٹمز سے بہتر کیا گیا ہر بیڈو سگنل صرف ایک ڈیٹا پوائنٹ نہیں بلکہ ہمارے لوگوں کیلئے میز پر کھانا، تیز ایمبولینس اور محفوظ سڑکیں ہے۔ گوادر پرو کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ بیڈو کا انضمام پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات میں براہِ راست مددگار ہے، جن میں فوڈ سیکیورٹی، شفاف حکمرانی اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا بیڈو صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک خودمختاری اور امید ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے تعاون کے لیے پاکستان کی تجاویز پیش کیں، جن میں بیڈو کے ساتھ Pak-SBAS اور Pak-GPASS کے مکمل انضمام، ملک بھر میں اس کا دائرہ کار بڑھانے، پاکستان کے نیشنل سینٹر فار GIS اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو بیڈو کے علاقائی مرکزِ بنانے، اور چینی ماہرین کے ساتھ مشترکہ تحقیق و تربیت شامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق آخر میں انہوں نے کہاکہیہ شراکت داری سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا مظہر بھی ہے۔ پاکستان میں موصول ہونے والا ہر بیڈو سگنل صرف خلا سے آنے والا سگنل نہیں بلکہ یہ امید، خوشحالی اور عوام کی مشترکہ ترقی کا پیغام ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات