گورنر پنجاب سے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے صدر پروفیسر خالد مسعود گوندل کی سربراہی میں وفد کی ملاقات

جمعہ 26 ستمبر 2025 21:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے گورنر ہائوس لاہور میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے صدر پروفیسر خالد مسعود گوندل کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں چاروں صوبوں کے منتخب کونسل ممبران شریک ہوئے۔گورنر پنجاب نے منتخب کونسل ممبرا ن کو مبارکبادبھی دی۔وفد میں انگلینڈ سے آئے ہوئے سی پی ایس پی ریجنل سینٹر برمنگھم کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر اسد رحیم اور ان کے ہمراہ ڈاکٹر جاوید کیانی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان ملک میں اعلیٰ طبی تعلیم کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ انہوں نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کی ملکی و غیر ملکی سطح پر کی گئی خدمات کوسراہا۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ ملک میں آنے والے حالیہ سیلاب کے دنوں میں ڈاکٹروں نے بھی سیلاب زدگان کی بھر پور مدد کی جو کہ قابل ستائش ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ یہ ادارہ حکومت کی مالی معاونت کے بغیر معیاری خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ٹرشری کیئر سینٹرز کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر بھی سپیشلسٹ ڈاکٹرز فراہم کیے جائیں تاکہ عوام کو طبی سہولیات ان کی دہلیز پر مل سکیں۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ اس وقت بھی ہزاروں کی تعداد میں متاثرین کھلے آسمان تلے ہماری امداد اور بحالی کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی میں ہم سب کو مل کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے ۔انہوں نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان پاکستان پیپلز پارٹی نے ہی شروع کیا۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ بلوچستان میں سوئی کے مقام سے نکلنے والی گیس سوئی اور اس کے ملحقہ علاقوں کو 2008 میں پیپلز پارٹی نے فراہم کی۔اس موقع پر کالج کے وفد نے گورنر کوبریفنگ میں بتایا کہ یہ ادارہ صوبائی اور وفاقی حکومت سے مالی معاونت لیے بغیر 50 ہزار سے زائد سپیشلسٹ اور 40 ہزار سے زائد ٹرینیز کو اسٹرکچرڈ ٹریننگ پروسیس میں شامل کیے ہوئے ہے۔

ایکریڈیٹڈ میڈیکل انسٹیٹیوشنز کی تعداد 453 سے زائد ہے جن میں 358 پاکستان میں اور 95 بیرونِ ملک ہیں۔ ان اداروں میں 6612 سے زائد سپروائزر تربیت دے رہے ہیں جن میں 273 کے قریب اوورسیز سپروائزر شامل ہیں۔وفد نے بتایا کہ اس وقت پبلک سیکٹر میں 85 اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کالج فراہم کر رہا ہے، اسی طرح پرائیویٹ سیکٹر میں بھی یہی تناسب ہے جبکہ آرمڈ فورسز میں یہ تعداد تقریبا ً100 ہے۔

کالج اس وقت 89 فیلوشپ پروگرامز سپروائز کر رہا ہے جو دنیا میں سب سے بڑی تعداد ہے اور رائل کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کینیڈا سے تقابل رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ادارے کی خدمات بیرونِ ملک بھی جاری ہیں اور اس کے سینٹرز نیپال، سعودی عرب، آئرلینڈ اور یو کے میں موجود ہیں۔وفد نے بتایا کہ آئرلینڈ میں 2013 میں شروع ہونے والے اوورسیز اسکالرشپ پروگرام میں اس وقت 745 ریزیڈنٹس 13 مختلف اسپیشلٹیز میں استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔

یو کے میں 2017 میں سائن ہونے والے ایم او یو کے تحت 740 پوسٹ گریجویٹ ریزیڈنٹس کو سہولت حاصل ہوئی۔ برمنگھم یونیورسٹی ہاسپٹل، وال سال این ایچ ایس ٹرسٹ، لیڈیز ٹیچنگ ہاسپٹل، ہل اینڈ یارکشائر اور ڈڈلے گروپ آف ہاسپٹلز جیسے ادارے سی پی ایس پی کے ساتھ ایکریڈیٹڈ ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ٹرینیز دو سال کے لیے کام کرتے ہیں اور کالج کی اسکیم کے تحت لازمی طور پر واپس آ کر ملک کی خدمت کرتے ہیں۔

اسی لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس پروگرام کو ’’برین گین اینڈ ناٹ برین ڈرین ‘‘ کا نام دیا ہے۔وفد نے مزید بتایا کہ انگلینڈ اور آئرلینڈ میں سی پی ایس پی کے وفد کے حالیہ دورے کے دوران وفد کی ملاقات لارڈ میئر برمنگھم اور لارڈ میئر ڈبلن سے بھی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کی حکومت نے سی پی ایس پی اور حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

وفد میں صوبہ پنجاب سے صدر سی پی ایس پی پروفیسر خالد مسعود گوندل، سینئر نائب صدر پروفیسر محمد شعیب شفیع، کونسلر پروفیسر محمد اصغر بٹ، پروفیسر محمود ایاز، پروفیسر عامر زمان خان، پروفیسر محمد طیب، پروفیسر غلام مجتبیٰ، پروفیسر ابرار اشرف علی، صوبہ سندھ سے نائب صدر پروفیسر امبرین افضال، خزانچی پروفیسر محمد مسرور، پروفیسر عباس میمن، پروفیسر سید خالد احمد اشرفی، پروفیسر عبداللہ المتقی، پروفیسر حاکم علی ابڑو، صوبہ بلوچستان سے پروفیسر عائشہ صدیقہ اورصوبہ خیبر پختونخوا سے پروفیسر جہانگیر خان ، پروفیسر وقار عالم جان جبکہ افواجِ پاکستان کی نمائندگی میجر جنرل مظہر اسحاق اور میجر جنرل وسیم نے کی۔

وفد میں بلوچستان کے پسماندہ قبیلے سے تعلق رکھنے والی مشہور گائنا کالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ کوگورنر پنجاب نے خراج تحسین پیش کیا۔