معصوم بچوں کے قاتل ’’نیتن یا ہو ‘‘کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب شرمناک ہے‘جاوید قصوری

ہفتہ 27 ستمبر 2025 16:15

معصوم بچوں کے قاتل ’’نیتن یا ہو ‘‘کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ غزہ کے نہتے مسلمانوں ، بشمول خواتین اور معصوم بچوں کے قاتل ’’نیتن ہاہو ‘‘کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب شرمناک اقدام ہے ، اسرائیل نے غزہ میں جس ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کی ہے اس کی مثال دنیا میں بہت کم ملتی ہے ، اسرائیل ایک نا جائز ریاست ہے جس کا وجود عالم اسلام کے لئے سنگین خطرہ بن چکا ہے ، دورہ امریکہ کے دوران غزہ کے معاملے جس قوت کے ساتھ آواز اٹھانے کی ضرورت تھی وہ نہیں اٹھائی گئی، پوری دنیا کے مسلمانوں کی نگاہیں مسلم ممالک کے حکمرانوں پر لگی ہوئی تھیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور اور چیچہ وطنی میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت ابتر ہوتی چلی جا رہی ہے ۔ قرضوں کے پہاڑ ہماری خود مختاری اور سلامتی کو چھین لے رہے ہیں ۔ گزشتہ پانچ برسوں میں روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی بدولت بیرونی قرضوں میں 88فیصد کا اضافہ اورہر شخص تقریباً تین لاکھ 19ہزار کا مقروض ہو چکا ہے ۔

خطے میں اگر بھارت اور بنگلہ دیش کی حکومتوں پر قرضوں کو بوجھ دیکھیں تو بھارت پر کل جی ڈی پی کا 57فیصد جبکہ بنگلہ دیش پر 36فیصد ہے ۔ دونوں کی کرنسی پاکستانی روپے سے زیادہ مضبوط اور ویلیو رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت قرضوں سے نجات حاصل کرے ،گردشی قرضہ بھی وبال جان بن چکا ہے ،سرکلر ڈیٹ 24.7کھرب تک پہنچ چکا ہے ، جس کی وجہ سے بجلی کے بلوں پر 3.23روپے فی یونٹ اضافی ادائیگی ہوگی ۔

ادارے تباہی کی دھانے پر پہنچ گئے ہیں ۔ صنعتیں جام اور لاکھوںمزدور بے روزگار ہیں ۔محض زبانی کلامی عوام کو ریلیف میسر آسکتا ہے اور نہ ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے ۔ حالات سوچوں سے بھی زیادہ گھمبیر ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ کرپشن نے ملک کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے ، ہر سال پانچ ہزار ارب روپے کی کرپشن نا قابل یقین حد تک شرمناک اقدام ہے جس کی روک تھام کے لئے انسداد کرپشن کے ادارے ناکام دکھائی دیتے ہیں ، المیہ یہ ہے کہ جو جتنا بڑاچور اور کرپٹ ہے اس کے حکومتی اداروں میں اتنے ہی بڑے اثروروسوخ ہیں۔ان کے ناجائز کاموں کی فائلوں کو بھی پہے لگ جاتے ہیں ۔