امریکہ نے بھارتی ایجنٹ کو پاکستان اور نیپال میں قتل کی منصوبہ بندی سے جوڑ دیا، رپورٹ

گپتا جون 2023 میں چیک ریپبلک سے گرفتار ہوا اور امریکہ کے حوالے کر دیا گیا جبکہ وکاش یادو تاحال بھارت میں موجود ہے

اتوار 28 ستمبر 2025 12:50

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)امریکی عدالت میں جمع کرائے گئے نئے شواہد سے انکشاف ہوا ہے کہ بھارت کے ایک انٹیلی جنس اہلکار کے ساتھ مل کر چلایا جانے والا اجرتی قتل نیٹ ورک صرف امریکہ تک محدود نہیں تھا بلکہ اس میں پاکستان اور نیپال میں بھی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی شامل تھی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، امریکی محکمہ انصاف نے گزشتہ سال بھارتی شہری نکھیل گپتا پر نیویارک میں سکھ عقیدے سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی شہری کو قتل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا تھا۔

استغاثہ کے مطابق گپتا کو یہ حکم بھارت کی بیرونی خفیہ ایجنسی کے افسر وکاش یادو نے دیا تھا۔ گپتا جون 2023 میں چیک ریپبلک سے گرفتار ہوا اور امریکہ کے حوالے کر دیا گیا جبکہ وکاش یادو تاحال بھارت میں موجود ہے۔

(جاری ہے)

امریکی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کی عدالت میں دائر نئی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گپتا اور یادو نے ’’پاکستان یا نیپال میں ایک اور شخص کو قتل کرنے‘‘ کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔

استغاثہ نے دونوں کو 2023 میں کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے بھی جوڑا ہے۔ہردیپ سنگھ نجر سکھوں کے لیے آزاد وطن "خالصتان" کے حامی تھے اور ان کے قریبی ساتھی گرپتونت سنگھ پنون نیویارک میں قتل کی سازش کے ہدف تھے۔ دونوں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے سخت ناقد تھے اور بھارت کی نظر میں ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیے گئے تھے۔نئے الزامات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ امریکی استغاثہ سمجھتے ہیں کہ یہ منصوبہ پہلے سے کہیں زیادہ وسیع تھا، جو متعدد ممالک تک پھیلا ہوا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کے سوالات کو جنم دیتا ہے۔

نکھیل گپتا نے الزامات سے انکار کیا ہے۔ امریکی حکام نے گزشتہ سال وکاش یادو کے خلاف بھی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا لیکن بھارت میں ان کے وکیل نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ بلومبرگ کے مطابق یہ الزامات بھارت کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید کشیدہ بنا سکتے ہیں۔پاکستان کے ساتھ تعلقات پہلے ہی مئی میں چار روزہ مسلح جھڑپ کے بعد نچلی سطح پر ہیں، جبکہ نیپال میں حالیہ ہنگاموں اور حکومت کے خاتمے نے سیاسی عدم استحکام کو بڑھا دیا ہے۔

امریکہ اور بھارت کے تعلقات بھی حالیہ مہینوں میں سردمہری کا شکار ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری جاری رکھنے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے، جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔یہ انکشاف ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی بھارت کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے مقدمے میں چار بھارتی شہریوں پر فردِ جرم عائد ہو چکی ہے اور کیس عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔گپتا کے مقدمے کی سماعت 3 نومبر سے نیویارک میں شروع ہوگی۔ استغاثہ کے مطابق، یہ شواہد "سینکڑوں واٹس ایپ پیغامات" اور ای میلز سے اکٹھے کیے گئے ہیں، جن میں گپتا اور یادو کے درمیان نجر کو قتل کرنے، پاکستان یا نیپال میں ایک اور ہدف کو نشانہ بنانے اور امریکی خفیہ ایجنٹ کو ہتھیار فراہم کرنے کی گفتگو شامل ہے۔