مہاجروں کو شب خون مارکر رات تین بجے گھروں سے نکالنے پر گلشن ضیا سی بلاک کے مکینوں کا دھرنا، انتظامیہ کی یقین دہانی پر دھرناختم

مہاجر ترنوالہ نہیں،قابضین امن کمیٹی اور بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کے اہلکار ہیں اور ملک دشمن عناصر کی سرپرستی فیصل رضوی کر رہا ہے، فیصل رضوی، سہیل مشتاق، عارف قاضی اورحفیظ رند کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے،ڈاکٹر انورچیئرمین مہاجر اتحاد نیشنل موومنٹ

اتوار 28 ستمبر 2025 16:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)مہاجر اتحاد نیشنل موومنٹ کے چیئرمین محمد انور نے گلشن ضیا بلاک سی پر مسلح افراد کے حملوں انکا سامان گھروں سے باہر پھینکنے اور تشدد کے واقعات پر سخت ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ بلاک سی کے مکینوں کے وفود سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ مہاجروں کو گھروں سے نکالنے کا عملتعصب اور رشوت کے اندھے کرمنل افسران اور حفیظ رند اور اسکے غنڈوں کا مہاجروں کے خلاف اعلان جنگ ہے۔

ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ مکینوں نے بتایا کہ صبح سہیل مشتاق، عارف قاضی اور فیصل رضوی جو گاڑی میں بیٹھا رہا اسکے ساتھ سٹی وارڈنز اور پولیس اور سادہ لباس میں مسلح افراد تھے جبکہ حفیظ رند بھی اسکے ساتھ تھا۔ انہوں نے ڈی مارکیشن کی جب مکینوں نے پوچھا تو جواب دیا کہ فیصل رضوی کا حکم ہے۔

(جاری ہے)

جب وکلا پہنچے تو کہا کہ عدالت کا حکم ہے۔ جب حکم نامہ طلب کیا گیا تو کہاکہ فیصل رضوی یا حفیظ رند سے لیں۔

وکلا نے کہا کہ سوسائٹیز کچی آبادی میں نہیں آسکتیں۔ تو عارف قاضی نے کہا کہ عقیل کچی آبادی والے نے یہ جگہ بتائی ہے۔ وکلا نے نوٹس طلب کیا لیکن اورنگی کی ٹیم فون پر فیصل رضوی سے ہدایات لے کر مطمئن کئے بغیر چلی گئی۔ فیصل رضوی اور مسلح افراد کے ساتھ یہ افراد چلے گئے جس پر ہم نے ایم کیو ایم بہادر آباد سے رابطہ کیا جنکے دور میں ہمیں لیزیں ملیں اور مصطفی کمال سے بھی رابطے کی کوشش کی۔

لیکن ہمیں یہ کہکر بھیج دیا گیا کہ کچھ نہیں ہونے دیں گے۔ لیکن ہفتہ کی شب ہمارے گھروں پر حملے اور سامان نکالنے کا اور چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ ہمیں نہ کوئی نوٹس دیا گیا۔ نہ عدالتی حکم اور چھٹی کے دنوں میں یہ کاروائی منصوبہ بندی کے تحت کی گئی۔ فیصل رضوی نے قبضہ کرانے اور ڈی مارکیشن کی بھاری رشوت لی ہے۔ جبکہ میئر کی مکمل حمایت اور میونسپل کمشنر کی آشیر باد حاصل ہے۔

حملہ آور ویگوز میں آئے تھے کالے کپڑے اور جدید اسلحہ سیلیس تھے خود کو ایجنسی کا اہلکار کہ رہے تھے۔ جبکہ حفیظ رند دور موجود تھا۔ ہم سالہا سال سے آباد ہیں کہاں جائیں محمد انور نے ڈپٹی کمشنر ویسٹ کو فون کیا ان کی جانب سے کاروائی اور حقائق جاننے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ جبکہ علی خورشیدی کے گھر پر بھی عوام پہنچ گئی انہوں نے تھانوں کو فون کیا لیکن سب نے واقعہ سے لا علمی کا اظہار کیا۔

محمد انور نے کہا کہ قابضین امن کمیٹی اور بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کے اہلکار ہیں اور ملک دشمن عناصر کی سرپرستی فیصل رضوی کر رہا ہے جس کا مبینہ تعلق لندن ایم کیو ایم سے بتایا جاتا ہے۔ امریکہ میں مقیم اسکی فیملی لندن کی ورکر ہے۔ محمد انور نے ڈی جی رینجرز۔ کور کمانڈر، فیلڈ مارشل سے فوری کاروائی اور سنگین حادثات کے خدشات کے پیش نظر فوری حساس اداروں کو کاروائی اور مکینوں کو مکمل تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ سے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ فوری مکینوں کی ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔