بھارتی فوجیوں نے ستمبر میں ایک بچے سمیت 7کشمیریوں کو شہید کیا،لداخ میں کرفیو اور پابندیاں 8ویں روز بھی جاری

بدھ 1 اکتوبر 2025 16:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) بھارت کےغیرقانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں بھارتی فورسزنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں ستمبر کے دوران ایک کم عمر لڑکے سمیت 7کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کے مطابق شہید ہونے والوں میں سے تین کو جعلی مقابلوں میں یادوران حراست شہید کیاگیا۔

بھارتی فوجیوں نے لداخ خطے کےلہہ قصبے میں بھی پرامن مظاہرین پر گولیاں اور پیلٹ برسائے جس سے 4شہری شہید ہوگئے۔فوجیوں نے ایک ماہ کے دوران محاصرے اور تلاشی کی163 کارروائیاں کیں جن میں 351شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ پرامن مظاہرین پر فوجیوں اور پولیس کی جانب سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 101 افراد شدید زخمی ہوئے۔بی جے پی حکومت نے اس عرصے کے دوران کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزور کرنے کے لئے اپنی نوآبادیاتی پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے مکانات اور زمینوں سمیت 9جائیدادیں ضبط کرلیں۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوں، کارکنوں، نوجوانوں، علمائے کرام، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت 3ہزارسے زائد کشمیری پہلے ہی بھارتی جیلوں میں نظر بند ہیں۔لداخ کے لہہ اور کرگل اضلاع میں کرفیو اور سخت پابندیاں مسلسل آٹھویں روزبھی جاری رہیں اور قابض فورسز نے پورے خطے کو سخت محاصرے میں رکھا ہوا ہے۔ موبائل انٹرنیٹ سمیت تمام مواصلاتی سروسزمعطل ہیں، چار یا اس سے زائد افراد کے ایک ساتھ اکھٹا ہونے پر پابندی ہے اور پورے خطے میں بھارتی فوج اورپیراملٹری فورسز کے اہلکار بھاری تعداد میں تعینات ہیں۔

بھارتی حکومت کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں کیونکہ لہہ اپیکس باڈی کے بعد کارگل ڈیموکریٹک الائنس بھی بات چیت سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ادھر سرینگر میں پولیس فٹ بال ٹورنامنٹ کے دوران بھارتی قومی ترانے پر کھڑا نہ ہونے کی پاداش میں بھارتی پولیس نے 15کشمیری شائقین کو گرفتار کر لیا۔ فائنل میچ کے موقع پر نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔بھارتی پولیس نے سوپور میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔پولیس نے چھاپوں کے دوران بینک ریکارڈ اورمکان و دیگر جائیداد کی ملکیت کی دستاویزات ضبط کرلیں۔ بھارتی پولیس نے سرینگر میں تحریک حریت جموں و کشمیر کے مرکزی دفتر کو بھی سیل کر دیا۔