بھارت کی اشتعال انگیز بیان بازی سے جنوبی ایشیا کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہے، حریت کانفرنس

اتوار 5 اکتوبر 2025 16:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کی دفاعی اور عسکری قیادت کی طرف سے اشتعال انگیز بیان بازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے بیانات پورے جنوبی ایشیا کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے وزیر دفاع اور فوجی سربراہاں کے بیانات سے نئی دہلی کی خطرناک ذہنیت اور ہندوتوا پر مبنی تسلط اور جارحیت کے نظریے اورجنگی جنون کی عکاسی کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی جرنیل مذاکرات اور تعاون کو فروغ دینے کے بجائے مودی حکومت کے انتہا پسندانہ بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں،جنگ کے شعلے بھڑکا رہے ہیں اور علاقائی امن کے لیے کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے کہا کہ یہ اشتعال انگیزیاں مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی داخلی ناکامیوں اور عوامی تحریک سے توجہ ہٹانے کے لیے مودی حکومت کے ہتھکنڈوں کا حصہ ہیں۔

ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کا سنجیدہ نوٹس لے ۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا انحصار اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور علاقائی اور عالمی امن کو خطرے میں ڈالنے پر جوابدہ بنانا چاہیے۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہر عمر اور جنس کے کشمیریوں کی مسلسل گرفتاریوں اور ہراساں کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور اس کی افواج نے 5اگست 2019 کے بعد کشمیریوں کو ہراساں کرنے، بلاجواز گرفتاریوں، تشدد، جائیدادوں کی ضبطی اور سرکاری ملازمین کی برطرفی کی مہم تیز کر دی ہے،یہاں تک کہ ماہرین تعلیم، صحافیوں، انسانی حقوق اور سماجی کارکنوں کو بھی نہیں بخشا گیا ۔

ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فورسزاور ایس آئی اے اور این آئی اے جیسی ایجنسیوں نے نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور چھاپوں کی آڑ میں کشمیر کو اس کے باشندوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے۔انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی ہٹ دھرمی ترک کرے،ظالمانہ رویہ ختم کرے اور کشمیریوں اور پاکستان کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت شروع کرکے ایک نئے باب کا آغاز کرے تاکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کیا جا سکے۔