فلسطین کے مسئلے پر جس کا جو دل چاہتا وہ کہہ دیتا ہے ، حافظ طاہر محمود اشرفی

جو تین دن سے اچھل رہے تھے اسرائیل کو تسلیم کر لیا گیا وہ بتائیں اسرائیل کو کہاں تسلیم کیا گیا ، چیئرمین پاکستان علماء کونسل

اتوار 5 اکتوبر 2025 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2025ء) چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر جس کا جو دل چاہتا وہ کہہ دیتا ہے جبکہ ہمارے پاس زمینی حقائق موجود نہیں ہوتے،وہ جو تین دن سے اچھل رہے تھے کہ اسرائیل کو تسلیم کر لیا گیا وہ بتائیں اسرائیل کو کہاں تسلیم کیا گیا ہے ،منبر و محراب اور میڈیا دونوں کی قوت عوام کے اندر ہے،نوجوان نسل اور منبر و محراب کے درمیان فاصلے کیوں ہیں،جب ایسا ہوتا ہے تو کئی ایسے فتنے پیدا ہوتے ہیں جو ہمیں معلوم نہیں ۔

علما ء و مشائخ سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بربریت کودو سال ہو چکے ہیں ،57 اسلامی ممالک میں سے ایک ملک بھی اپنی مرضی سے پانی کی بوتل تک غزہ نہیںپہنچا سکا ،سعودی عرب کے ولی عہد نے ایک مہم شروع کی کہ فلسطین کو پوری دنیا میں ریاست تسلیم کروائیں گے،متعدد ممالک فلسطین کو تسلیم کر رہے ہیں،وہ ملک جس کی سرحدیں فلسطین کے ساتھ لگتی تھیں اگر پاکستان نے اس سے کم کام کیا ہے تو سوال پیدا ہوتا ہے،جب پاکستان پر حملہ ہوا تو دنیا نے کیا کہا یہ پاکستان کا مسئلہ ہے ہم کیا کریں ،جب ہم نے جواب دیا تو ساری دنیا سیز فائر کے لئے آ گئی ،قطر ہمارا بھائی ہے وہاں کے رہائشی علاقے میں اسرائیل نے حملہ کیا تو سوائے مذمت کے کچھ نہیں ہوا،بھارت سے پاکستان میں انارکی پھیلانے کیلئے اکائونٹ آپریٹ کیے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ جو تین دن سے اچھل رہے تھے کہ اسرائیل کو تسلیم کر لیا گیا وہ بتائیں اسرائیل کو کہاں تسلیم کیا گیا ہے ،کل رات ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا نہ مان رہے ہیںنہ تسلیم کر رہے ہیں نہ تعلقات ہیں،ہمارا مطالبہ آزاد فلسطین ریاست کا ہے جس کے ہم حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر کہا یہ ظلم بند کرنا ہے ،ہم نے منبر و محراب کی قوت سے کیسے غلیظ پراپیگنڈے کو ختم کرنا ہے ہمیں یہ سوچنا ہے ،پاکستان کے اندر کوئی بھی کشمیر اور فلسطین سے غداری نہیں کر سکتا،قرآن میں بھی اللہ رب العزت کہتا ہے جب کوئی اچھا کام کرے اس کو اچھا کہو اورجو برا کرے اس کو برا کہو۔