Live Updates

مناظرے کا چیلنج قبول ، شرجیل میمن 17سال کے پروجیکٹ بتادیں، 2سال کی پرفارمنس بتائوں گی‘عظمیٰ بخاری

پیر 6 اکتوبر 2025 16:23

مناظرے کا چیلنج قبول ، شرجیل میمن 17سال کے پروجیکٹ بتادیں، 2سال کی پرفارمنس ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کے مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا ہے، آپ 17سال کے پروجیکٹ بتادیں، میں 2سال کی پرفارمنس بتائوں گی،لاہور کراچی کا فرق سامنے ہے، آپکو پنجاب کی سیر کرانا چاہتی ہوں، آپ مجھے نوابشاہ اور گڑھی خدا بخش دکھائیں،پیپلز پارٹی والے ہمارے اتحادی ہیں ہم ان کا بڑا احترام کرتے ہیں لیکن جیسی بات کریں گے ویسا جواب آئے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا ہے، پنجاب کے سیلاب کے حوالے بریفنگ دی گئی۔یہ پنجاب کا سب سے بڑا سیلاب تھا، 3دریائوں میں طغیانی کے باوجود پنجاب حکومت تیار نہ ہوتی تو نقصان بہت زیادہ ہوتا، اس سے سنتالیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، وزیر اعلی پنجاب نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ سانپ کے کانٹنے سے کسی بھی انسانی جان کا ضیاع نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتالیس فیصد رین فال زیادہ تھا، آج پوری کابینہ نے اس بات پر تکلیف کا اظہار کیا کہ ہم سب پاکستانی ہیں، پنجاب نے بڑا صوبہ ہونے اور بڑے بھائی ہونے کا کردار ادا کیا ہے، لیکن جب پنجاب پر مشکل ٹائم آیا تو اس کو اپنی سیاست کے لئے استعمال کیا گیا۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ جو سلوک ہوا وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ وہ دل گرفتہ ہیں، اس سیلاب میں جانوں کا ضیاع دو ہزار دس کے سیلاب سے آدھا ہے، 25اضلاع میں تیاری مکمل تھی سیلاب کے باوجود زیادہ مسائل سامنے نہیں آئے، 2 اضلاع میں مشکلات کا سامنا تھا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر اور کیا نقصان ہوا ہے اندازہ لگایا جارہا ہے، سول ڈیفنس کے ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 17تحصیلوں کو تیار کیا گیا ہے کہ اس میں سیلاب کی ایکسر سائز کی جاسکے، جو لوگ سیلاب کے راستے میں رہتے تھے ان کو کسی بھی طرح کے پیسے نہیں دیے جاسکتے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ سیلاب کے راستوں میں رہتے ہیں ان کو کہا جائے گا کہ سیلاب کی بیلٹ سے باہر گھر بنائیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب بچوں میں لیپ ٹاپ بانٹ رہی ہیں یا بسوں کا افتتاح کررہی ہیں، پنجاب حکومت کے پاس کرنے کو بہت کچھ ہے جس کی کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، کچھ بیچارے اوپر والے پورشن سے خالی ہیں وہ کہتے ہیں کہاں ہیں نوے ہزار گھر، بھائی یہ گھر بکنے کے لئے نہیں ہیں، جو کچھ نہیں کرسکتے وہ منہ ہلا سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی نے کہا ہے پنجاب کے تمام پراجیکٹ میں سادگی اپنائی جائے، صوبائی کابینہ نے منظوری دی ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں سے تمام طرح کے ٹیکسوں سے چھوٹ دی جائے گی، کل وزیر اطلاعات سندھ تشریف لائے تو میں سمجھی سولر، روٹی یا کوڑا اٹھانے پر بات کرنے آئے ہیں، جو کرنے آئے تھے وہی کرکے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی گورنمنٹ کا اتنا پریشر ہے کہ جو کرنے آئے وہ کیا، کے پی میں جب کلائوڈ برسٹ ہوا تھا تو مدد کی بات کی، پنجاب کے سیلاب پر متاثرہ لوگوں کا مزاق اڑایا جارہا ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ان لوگوں نے سیلاب متاثرین کے لئے کیا کیا ہے، ندیم افضل چن نے 5پریس کانفرنس کی، باقی نے بھی کی، مرتضی وہاب نے کہا کہ وہ تین بہنوں کی وجہ سے پریشان ہیں، پھول بھیجنا چاہتے ہیں، مرتضی وہاب اپنی بہنوں کی پریشانی لینا چاہتے ہیں، کبھی کوڑا اٹھانے کی پریشانی لے لیا کریں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ اسے آفت پر سیاست کرنا نہیں کہتے تو کیا کہتے ہیں یہ سب سندھ کے لوگ ہیں، دو تین پنجاب کے لوگ ہیں، پنجاب کے پاس ٹائم نہیں ہے، بہت کام ہے، پنجاب کے لوگوں کو ریلیف پیکج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے شرجیل انعام میمن کے مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا ہے، آپ سترہ سال کے پروجیکٹ بتادیں، میں دو سال کی پرفارمنس بتاں گی، آپ جنوبی پنجاب کی بات کرتے ہیں آئے آپ کو ملتان لودھراں رحیم یار خان دکھاتی ہوں۔

آپ مجھے کشمور لے جائیں، گھڑی خدا بخش لے جائیں، پتہ نہیں آپ وہاں لے کر بھی جا پائیں گے یا نہیں، ہر بات پر مرسو مرسو کرتے ہیں، ہم بھی اپنا پانی نہیں دیتے، کیوں دیں پنجاب بڑا بھائی ہے لیکن کیوں دیں، ہر وقت اجرک کی بات کریں تو صوبائیت نہیں ہے، وزیر اعلی پنجاب اپنے پنجاب کی بات کرے تو وہ صوبائیت ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ شرجیل میمن خاندان کے بیچ میں تھیوری لے کر آجائیں، پنجاب وفاق کے خلاف سازش کررہا ہے، مریم نواز، شہباز شریف کے خلاف سازش کررہی ہیں، میں ایسا نہیں کروں گی، میڈیا کے اینکرز خود سروے کرلیں، کراچی اور لاہور کا فرق خود دیکھ لیں، میں نے سندھ میں بیٹھ کر پنجاب کی بات کرنی ہے، بھائی کیوں کرنی ہی ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کل ایم کیو ایم کے ایک ایم پی اے نے کہا کہ کیا مریم نواز کو خط لکھوں پنجاب کے پروجیکٹ میں وفاق کا ایک روپیہ بھی شامل نہیں ہے، ہم سب پاکستانی ہیں، اس کے بعد صوبوں میں تقسیم ہوں۔ میں اپنی وزیر اعلی کی کارکردگی بتانے کے لئے مکمل تیار ہوں، میں نے آپ کو لاہور کی دعوت دی ہے جہاں کہیں گے لے کر چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آپ مجھے کشمور لے جائیں، کراچی ہی لے جائیں، آپ کو فرمائش کرنے کا حق بھی ہے، مطالبہ کرنے کا حق ہے لیکن ڈکٹیٹ کرنے کا حق نہیں ہے، پنجاب میں کیا ہوگا یہ سندھ نہیں بتائے گا، اپنی اپنی ڈومین میں بات کریں تو مسئلہ نہیں ہوگا، کیا یہ طے ہوا تھا کہ کوئی بھی کرائسس آئے گا تو آپ اس پر سیاست کریں گے، ہمارے اتحادی ہیں، ہم ان کا بڑا احترام کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز پر اٹیک کرنے کی ان کو کھلی چھوٹ دی گئی، یہ ہم نے شروع نہیں کیا جنھوں نے شروع کیا ہے ان کو نہ پریس کانفرنس میں چین آرہا ہے نہ ٹویٹ میں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا پنجاب پر آپ چونتیس اٹیک کریں اور ہم دوسرا گال بھی آگے کردیں ایسا نہیں ہوگا، میں آج پریس کانفرنس کرنے آئی ہوں، پنجاب لاوارث نہیں ہے، مودی کے لئے اتنا کافی ہے کہ ہم اس کو سیریس نہیں لیتے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات