امریکہ کی طرف سے پاکستان کو جدید میزائل پروگرام میں شامل کیے جانے کی اطلاعات

منصوبے کے تحت 30 سے زائد اتحادی ممالک کو یہ جدید میزائل فراہم کیے جائیں گے، یہ منظوری دراصل 41.6 ارب ڈالر کے ایک عالمی منصوبے کا حصہ ہے؛ امریکی محکمہ جنگ کے حوالے سے رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی منگل 7 اکتوبر 2025 12:10

امریکہ کی طرف سے پاکستان کو جدید میزائل پروگرام میں شامل کیے جانے کی ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اکتوبر2025ء ) امریکہ نے پاکستان کو جدید ترین میزائل نظام کی فروخت کے عالمی منصوبے میں شامل کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ برائے جنگ نے پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جو ریتھیون (Raytheon) کمپنی کے جدید اے آئی ایم 120سی8/ڈی3 میزائل خرید رہے ہیں، یہ فیصلہ ایک معاہدے میں 41.68 ملین ڈالر کی توسیع کے تحت کیا گیا، جو پہلے سے موجود 2.51 ارب ڈالر کے معاہدے کا حصہ ہے، یہ معاہدہ امریکہ کے کئی اتحادی اور غیر اتحادی ممالک کے ساتھ کیا گیا جن میں جاپان، جرمنی، برطانیہ، اسرائیل، ترکیہ، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، سعودی عرب، قطر اور پاکستان شامل ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ جولائی 2025 میں پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کا دورہ کیا تھا، دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر اسی ملاقات کے نتیجے میں یہ پیش رفت سامنے آئی ہے، تاہم پاکستانی دفتر خارجہ، پاک فضائیہ اور آئی ایس پی آر کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی باضابطہ تردید یا تصدیق نہیں کی گئی، اس وقت تک یہ بھی واضح نہیں کہ پاکستان کو کتنے نئے میزائل فراہم کیے جائیں گے لیکن اس پیشرفت سے عندیہ ملتا ہے کہ پاکستان اپنے ایف 16 طیاروں کو جدید بنانے کے عمل کا آغاز کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ایف 16 طیارے پاکستان نے 2006/07ء میں ”پیس ڈرائیو“ پروگرام کے تحت امریکہ سے حاصل کیے تھے، اس وقت پاکستان کو 500 اے آئی ایم 120 سی 5 میزائل بھی فراہم کیے گئے تھے، تاہم نیا اے آئی ایم 120 سی 8 میزائل اے آئی ایم 120 ڈی کا برآمدی ورژن ہے جس کو امریکی فضائیہ کا سب سے جدید فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل مانا جاتا ہے، ریتھیون کمپنی نے اس ماڈل کے تجربات 2023ء میں شروع کیے جس کے بعد سے اب تک یہ سسٹم امریکہ کے متعدد اتحادی ممالک آرڈر کرچکے ہیں۔

امریکی محکمہ جنگ کا کہنا ہے کہ یہ منظوری دراصل 41.6 ارب ڈالر کے ایک عالمی منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت 30 سے زائد اتحادی ممالک کو یہ جدید میزائل فراہم کیے جائیں گے، اس منصوبے کا مقصد مغربی ممالک کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو ایک مشترکہ معیار پر لانا ہے تاکہ نیٹو اور انڈو پیسیفک ممالک کے درمیان فضائی تعاون مضبوط ہو، یہ معاہدہ 2030 تک مکمل کیا جائے گا اور اس دوران ان میزائلوں کی پیداوار اور ترسیل جاری رہے گی۔