Live Updates

عمران خان کے بھانجے پاکستانی ٹرائی ایتھلیٹ شاہریز خان کی عالمی چیمپئن شپ میں شمولیت، عالمی سطح پر نئی تاریخ رقم کرنے کیلئے پرعزم

شاہریز خان نے دنیا کی معروف ترین ایونٹ آئرن مین 70.3 ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کر لیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 7 اکتوبر 2025 15:15

عمران خان کے بھانجے پاکستانی ٹرائی ایتھلیٹ شاہریز خان کی عالمی چیمپئن ..
لاہور  (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 7 اکتوبر 2025ء )  قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے اور ان کی بہن علیمہ خان کے بیٹے ٹرائی ایتھلیٹ شاہریز خان نے دنیا کی معروف ترین ایونٹ آئرن مین 70.3 ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے، جو 9 نومبر 2025ء کو ماربیلا، اسپین میں منعقد ہوگی۔
وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرے پاکستانی بن گئے ہیں، ان سے پہلے خرم خان نے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

 
شاہریز نے فلپائن کے شہر پیورٹو پرنسيسا میں ہونے والی آئرن مین 70.3 ریس میں اپنی عمر کے زمرے میں ساتویں پوزیشن حاصل کی، جس کے بعد انہیں دنیا کے اعلیٰ ترین برداشت کے ایتھلیٹس میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 
یہ سخت مقابلہ 1.9 کلومیٹر تیراکی، 90 کلومیٹر سائیکلنگ، اور 21.1 کلومیٹر ہاف میراتھن پر مشتمل تھا، جو کہ شدید گرمی اور حبس میں مکمل کیا گیا۔

(جاری ہے)

 
شاہریز خان کا کہنا تھا: "جب میں فنش لائن عبور کر کے جانا کہ میں کوالیفائی کر چکا ہوں، تو وہ لمحہ پاکستان کے لیے فخر سے بھرپور تھا۔"
وہ اس وقت دنیا بھر کے آئرن مین ایتھلیٹس میں اے ڈبلیو اے (آل ورلڈ ایتھلیٹ) کیٹیگری میں ٹاپ 5 فیصد میں شامل ہیں۔ 
شاہریز، جو کہ علیمہ خان کے بیٹے اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بھانجے ہیں، نے کھیلوں میں اپنی الگ شناخت بنائی ہے۔

وہ ایچیسن کالج کے سابق طالبعلم ہیں، جہاں سے انہوں نے ایتھلیٹکس، فٹبال اور تیراکی میں حصہ لیا۔ 
ان کا جذبہ اس وقت مزید بڑھا جب انہوں نے یونیورسٹی آف ویسٹرن اونٹاریو میں تعلیم حاصل کی، اور پھر آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا۔ 
آکسفورڈ میں، شہرز نے سیڈ بزنس اسکول کی کراس کنٹری ٹیم کا حصہ بن کر روزانہ کرائسٹ چرچ میڈوز کے سرسبز راستوں پر تربیت کی۔

 
وہ اس وقت سمبا گلوبل کے لیے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ (MENA) ریجن کی قیادت کر رہے ہیں، جو کہ ایک بین الاقوامی ٹیکسٹائل کمپنی ہے۔
ان کا آئرن مین کا سفر 2022ء میں اسلام آباد میں ایک مشکل ہاف میراتھن مکمل کرنے کے بعد شروع ہوا۔ 
اگرچہ وہ دوڑ اور تیراکی میں مضبوط تھے، لیکن سائیکلنگ ان کے لیے نیا میدان تھا۔ 
انہوں نے جلد ہی خود کو ڈھال لیا اور لاہور میں اپنے گھر میں "پین کیو" یعنی سخت تربیتی ماحول قائم کیا تاکہ سموگ کے دنوں میں اندرونِ خانہ ٹریننگ کر سکیں۔

 
باہر کی سرگرمیوں میں باغِ جناح میں دوڑیں اور ڈی ایچ اے فیز 7 میں مقامی ایتھلیٹس کے ساتھ سائیکلنگ شامل تھیں۔ 
ریس سیزن کے دوران ان کی ٹریننگ کا دورانیہ ہفتے میں 18 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ 
انہوں نے "بِرک ورک آؤٹس" بھی کیے، جس میں مسلسل سائیکلنگ اور دوڑ شامل ہوتی ہے تاکہ اصل ریس کے تھکن بھرے لمحات کی مشق کی جا سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات