ڈیرہ اسماعیل خان /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء)
خیبرپختونخوا پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے
پولیس ٹریننگ اسکول ڈیرہ اسمٰعیل خان پر خوارج کا
حملہ ناکام بناتے ہوئے
خودکش حملہ آور سمیت 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا، واقعہ میں
شہید جوانوں کی تعداد 7 ہوگئی،13 اہلکار
زخمی ہوئے،
فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے جاری رہا ، خوارج مسلسل دستی بم پھینکتے رہے ،دہشت گردوں نے
پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب واقع
نادرا سینٹر کو بھی آگ لگادی ،ٹریننگ سینٹر میں موجود تمام زیر تربیت ریکروٹس کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر کے ایک بڑے سانحے سے بچا لیا گیاجبکہ
صدر مملکت آصف علی زر داری،
وزیراعظم شہبازشریف نے
پولیس کے تربیتی مرکز پر فتنہ الخوارج کے
دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں
دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں
،دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک قوم اور سکیورٹی فورسز متحد رہیں گی۔
(جاری ہے)
ہفتہ کو محکمہ انسداد
دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے مطابق گزشتہ شب ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے رتہ کلاچی میں واقع
پولیس ٹریننگ اسکول پر فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے رات گئے بھاری ہتھیاروں سے
حملہ کیا، اسکول کی سیکیورٹی پر مامور
پولیس جوانوں نے فوری اور بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا۔خوارج نے بارود سے بھرا ٹرک
پولیس ٹریننگ اسکول کے گیٹ سے ٹکرا یا جس سے اسکول کی دیوار گر گئی اور سیکورٹی پر مامور ایک جوان ملبے تلے دب کر
شہید ہوگیا۔
بعد ازاں مختلف یونیفارمز میں ملبوس
دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور بھاری ہتھیاروں سے
فائرنگ شروع کردی جس پر سیکیورٹی پر مامور ایک اور جوان نے بڑی بہادری سے دہشت گردوں پر
فائرنگ کی
۔دہشت گرد پولیس پر دستی بموں سے
حملہ آور ہوئے جس سے وہ جوان بھی جام شہادت نوش کرگیا،
پولیس اور خوارج کے درمیان
فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے جاری رہا اور خوارج مسلسل دستی بم پھینکتے رہے، خوارج نے
پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب واقعے
نادرا سینٹر کو بھی آگ لگادی۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ
پولیس افسر (ڈی پی او) صاحبزادہ سجاد احمد اور آر پی او سید اشفاق انور
پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ فی الفور موقع پر پہنچے اور فرنٹ لائن پر جوانوں کے شانہ بشانہ موجود رہ کر ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے
۔پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر 5 گھنٹے طویل آپریشن میں جرات و بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا، دہشت گردوں کے قبضہ سے خودکش جیکٹس، بارودی مواد،
اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کرلیا گیا۔
دہشت گردوں سے مقابلے میں 7
پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 13 اہلکار
زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے فوراً ہسپتال منتقل کر دیا گیا، آپریشن کے دوران ٹریننگ سینٹر میں موجود تمام زیر تربیت ریکروٹس کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر کے ایک بڑے سانحے سے بچا لیا گیا۔سی ٹی ڈی کے مطابق شہدا میں کانسٹیبل مدثر، کانسٹیبل جلال، دانیال، لانگری عصمت اللہ، کانسٹیبل انور، ریکروٹ کانسٹیبل فرحان اللہ اور لیویز کی کوہاٹ پلاٹون کا نامعلوم ہیڈ کانسٹیبل شامل ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق زخمیوں میں کانسٹیبل نصیر محمد، کانسٹیبل محمد شعیب، کانسٹیبل حضرت علی، کانسٹیبل یعقوب، کانسٹیبل سلیم، کانسٹیبل صدام حسین، سعید الرحمٰن، کانسٹیبل امان اللہ ، کانسٹیبل عبداللہ، ریکروٹ کانسٹیبل مدثر، عصمت عباس، ریکروٹ کانسٹیبل یاسر اور ریکروٹ کانسٹیبل اعجاز احمد شامل ہیں۔ڈی پی او ڈیرہ اسمٰعیل خان نے بتایا کہ ٹریننگ اسکول میں ٹریننی اور اساتذہ و اسٹاف سمیت 200 کے قریب افراد موجود تھے جنہوں ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا
پولیس ذوالفقار حمید نے آر پی او سید اشفاق انور اور ڈی پی او صاحبزادہ سجاد احمد کی قیادت میں ڈیرہ اسمٰعیل خان
پولیس کی بروقت اور کامیاب کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ افسران کی فرنٹ لائن پر موجودگی اور جوانوں کی بے مثال بہادری نے ثابت کر دیا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
آئی جی
خیبرپختونخوا نے
شہید جوان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ
شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، انہوں نے اس کامیاب آپریشن میں حصہ لینے والے تمام افسران و جوانوں کے لیے خصوصی انعامات کا اعلان کیا، علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے جبکہ سرچ اینڈ کلین آپریشن جاری رہا۔دریں اثناء
صدر مملکت آصف علی
زرداری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں
پولیس ٹریننگ سینٹر پر خوارجی دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید
پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں
صدر مملکت نے کہا کہ بہادر اہلکاروں نے وطن کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں قربان کرکے عظیم مثال قائم کی۔ انہوں نے
پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بروقت اور دلیرانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ
دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک قوم اور سکیورٹی فورسز متحد رہیں گی۔دوسری جانب
وزیراعظم محمد
شہباز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں
پولیس کے تربیتی مرکز پر فتنہ الخوارج کے
دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں
دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔
اپنے بیان میں
وزیراعظم نے خوارجی دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے
شہید ہونے والے سات
پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر
وزیراعظم نے شہداء کی بلندی درجات کی دعا کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا
۔وزیراعظم نے حملے میں
زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور انہیں ہرممکن طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم محمد
شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی پولیس
دہشت گردی کے خلاف
جنگ میں ہمیشہ فرنٹ لائن پر رہی ہے،پوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے،دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں
دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں،ملک سے ہر قسم کی
دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔