بنگلہ دیش: بائیکاٹ، تشدد زدہ انتخابات میں عوامی لیگ کامیاب ، انتخابات میں تقریبا 20 فی صد ووٹ ڈالے گئے، اپو زیشن کا احتجا ج جا ری ،ہڑتا ل جا ری رکھنے کا اعلا ن

منگل 7 جنوری 2014 07:51

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء)بنگلہ دیش میں 116 حلقوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی لیگ کے 86 امیدوار کامیاب ر ہے ہیں۔بنگلہ دیش میں 5 جنوری کے انتخابات کا اپوزیشن سمیت 21 سیاسی جماعتوں نے پہلے ہی بائیکاٹ کر رکھا تھا۔ جس کے باعث عوامی لیگ اور اس کے اتحادیوں کے 153 امیدوار بلامقابلہ کامیاب قرار دے دیئے گئے تھے۔ بنگلہ دیشی پارلیمنٹ 300 اراکین پر مشتمل ہے۔

جن 147 نشستوں کیلئے ووٹنگ ہوئی ،ان میں سے 116 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج موصول ہو گئے ہیں۔ ان میں سے 86 حلقوں میں عوامی لیگ کے امیدوار بھاری اکثریت سے جیت گئے ہیں۔ الیکشن کے دن 18 ہزار پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کا عمل انتہائی سست رہا۔ کئی پولنگ اسٹیشنوں کو جلا دیاگیا۔ تقریباً 436 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ شروع ہی نہیں کی جا سکی۔

(جاری ہے)

الیکشن کے دن ہنگاموں میں ڈیڑھ درجن سے زائد افراد مارے گئے۔ ادھر سیا سی مبصرین کا کہنا ہے کہ انتخابات کے یہ نتائج کسی سے پوشیدہ نہیں تھے کیونکہ ملک میں حزب اختلاف کی اہم جماعتوں نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا تھا۔ان انتخابات میں ملک کی مجموعی 300 نشستوں میں نصف سے بھی کم پر انتخابات کرائے گئے۔ان انتخابات میں اطلاعات کے مطابق تقریبا 20 فی صد ووٹ ڈالے گئے کیونکہ بہت کم لوگ ووٹ دینے نکلے جبکہ اس سے قبل سنہ 2008 کے انتخابات میں 70 فی صد سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس بار تشدد کے خوف اور بائیکاٹ کے سبب زیادہ تر لوگ ان انتخابات کے عمل سے دور رہے۔حزب محالف کی اہم جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی نے ملک گیر پیمانے پر 48 گھنٹے کی مکمل ہڑتال کا اعلان کر رکھا تھا۔ پارٹی رہنما خالدہ ضیا نے ان انتخابات کو ’انتخابات کا مذاق اڑانے‘ سے تعبیر کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے ’مکمل بائیکاٹ‘ کا اعلان کیا تھا۔

حزبِ مخالف یہ چاہتی تھی کہ یہ انتخابات ماضی کی روایت کے مطابق غیرجانبدار نگراں حکومت کے نگرانی میں ہوں، لیکن شیخ حسینہ واجد کی حکومت اس پر تیار نہیں تھی۔امریکہ، یورپی یونین اور دولتِ مشترکہ نے بنگلہ دیش میں انتخابات کی نگرانی کرنے کے لیے اپنے مبصرین بھیجنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد بنگلہ دیشی حزبِ مخالف کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات قابلِ اعتبار نہیں ہوں گے۔تین سو میں سے کل 147 سیٹوں پر انتخابات ہوئے، جن میں سے آٹھ کے نتائج تاحال نہیں آئے۔ باقی نشستوں میں سے عوامی لیگ کو 105 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جب کہ اتحادی پارٹیوں اور آزاد امیداواروں کو 34 سیٹیں ملی ہیں۔