اسٹیٹ بینک کا ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کیا جائے،اے این پی کا مطالبہ،تحریک سینٹ میں جمع کرادی ، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے تجویز کی مخالفت، کراچی ایک کمرشل حب ہے اس لئے اسٹیٹ بینک کا ہیڈ آفس وہی رہنا چاہیے ،مطالبہ

منگل 7 جنوری 2014 07:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء) عوامی نیشنل پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ایک وفاق ہے اس لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کیا جائے او راس مقصد کیلئے تحریک سینٹ میں جمع کرادی ہے جبکہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی ایک کمرشل حب ہے اس لئے اسٹیٹ بینک کا ہیڈ آفس وہی رہنا چاہیے ۔

پیر کے روز سینٹ کے اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے سنیٹر حاجی عدیل نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ہیڈ آفس کو اسلام آباد منتقل کرنے پر بحث کے لیے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب پاکستان بنا تو کراچی کو دارالحکومت بنایا اور بینکوں کے ہیڈ آفس بھی کراچی میں بنائے گئے جس کے نتیجے میں کراچی کمرشل حب بن گیا ۔

(جاری ہے)

سو بڑی صنعتوں کے ہیڈ آفس کراچی میں ہیں یہی وجہ ہے کہ کراچی میں ملک کے لوگ روزگار کی تلاش میں جاتے ہیں، پاکستان ٹوٹ گیا جس کے بعد ملک کے درالحکومت کو اسلام آباد منتقل کیا گیا۔

نیوی ، ائر فورس اور آرمی کے ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کئے گئے مگر اسٹیٹ بینک کو منتقل نہیں کیا گیا اگر اسٹیٹ بینک اسلام آباد منتقل ہوجائے تو کراچی کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے۔ کراچی صرف اردو بولنے والوں کا شہر نہیں ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ اردونہ تو سندھی ، بلوچی ، پنجابی ، پختون اور بنگالی نہیں بولتے مگر ہم نے اس کو قومی زبان کے طور پر قبول کیا ۔

قائداعظم نے شیروانی پہنی تھی اس کو قومی زبان کے طور پر قبول کیا، قائداعظم نے شیروانی پہنی تھی حالانکہ یہ نہرو اور موتی چند کالیا کہتے تھے کہ اس کو قومی لباس بنایا اس کے باوجود اعتراض کیا جاتا ہے ۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر کرنل ریٹائرڈ طاہر مشہدی نے کہا کہ کراچی میں ملک کا 70فیصد ریونیو پیدا ہوتا ہے جہاں بڑے اداروں کے صدر دفاتر ہیں جب ان چیزوں پر شک نہیں ہے تو یہ سوچا بھی نہیں جاسکتا کہ کراچی سے اسٹیٹ بینک آفس کو اسلام آباد لایا جائے اس کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عوام بھوکی مررہی ہے بے روزگاری عروج پر ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے اس پر بات نہیں کررہے ہیں اسٹیٹ بینک کو علیحدہ خود مختار ادارہ بنایا جائے اس کو جتنے اختیارات دیئے جائینگے اس کی کارکردگی اتنی ہی بہتر ہوگی اسٹیٹ بینک کی اسلام آباد منتقلی کرنے کی تحریک کی مخالفت کرتا ہوں ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ کراچی ہم سب کا شہر ہے کراچی پشتونوں کا سب سے بڑا شہر ہے وفاقی ادارے ملک کے وفاق میں ہونے چاہئیں۔ مسلم لیگ (ن) کے سنیٹر ایم حمزہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کا صنعتی تجارتی مرکز ہے اس لیے اسٹیٹ بینک کا وہاں رہنا ضروری ہے ۔