سوالات کے مکمل جوابات نہ دینے پر سینٹ میں وزراء کی شدید سرزنش،وزراء نے رویہ تبدیل نہیں کیا تو سیکرٹری سینٹ کو بلا کر بات کی جا سکتی ہے،چیئرمین،بیورو کریسی فائلیں تیار کرتی ہے، چاہے مکمل ہوں یا نہ ہوں وزراء دستخط کر دیتے ہیں،اعتزازاحسن

جمعہ 28 فروری 2014 06:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28فروری۔2014ء)سینٹ کے 102ویں اجلاس کے دوران چیئرمین سینٹ نے سوالات کے مکمل جوابات اور مکمل تفصیلات مہیا نہ کرنے پر وزراء ا کی شدید سرزنش کی اور کہا کہ وزراء کا رویہ ایوان میں سنجیدہ نہیں ہے۔ چیئرمین سینٹ نے واضح کیا کہ پہلے بھی کئی بار وزراء کو تنبیہ کی گئی کہ وہ سوالات کے مکمل جوابات دیں تاہم ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزراء نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو اس حوالے سے سیکرٹری سینٹ کو بلا کر بات کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جولائی2013 سے قبل پوچھے گئے اصل اور ضمنی سوالات کے جوابات دینے کی بجائے وزرا اور وزارتیں ایک دوسرے کے سر پر ذمہ داری تھونپ رہی ہیں۔اس موقع پر سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن اور رکن اسمبلی صغری امام نے بھی حکومتی وزراء و اراکین کو آڑے ہاتھوں لیا۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے کہا کہ سوالات کے جوابات یا تو دیئے نہیں جاتے یا پھر نامکمل دیئے جاتے ہیں ۔وہ اکثر وزراء کو تو عملہ بھی نہیں ہوتا کہ ان کی جانب سے ایوان میں کیا جواب آتا ہے۔ بیورو کریسی فائلیں تیار کرتی ہے ۔وہ چاہے مکمل ہوں یا نہ ہوں آخر میں وزراء اپنے دستخط ثبت کر دیتے ہیں۔اعتزاز نے مزید وضاحت کی ۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ایک سوال میں چند افراد کے حوالے سے یہ پوچھا گیا تھا کہ ان کی شہریت اور ہنر کمال کیا ہے تاہم جواب میں صرف ان کے پیشہ کی تفصیلات دی گئیں اس موقع پر اکثر سوالات جن کے جوابات ایوان کو مہیا نہیں کئے گئے ان کو ملتوی کر دیا گیا ۔