سکیورٹی معاہدے میں تاخیر‘ امریکہ کیلئے افغان جنگ مشکل ہوتی جارہی ہے‘ جنرل ڈیمپسی،بروقت معاہدہ نہ ہوا تو افغانستان کا مستقبل سنگین اور امریکی افواج کیلئے آئندہ دن کٹھن ثابت ہوسکتے ہیں‘ چیئرمین امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا انٹرویو

جمعہ 28 فروری 2014 06:41

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28فروری۔2014ء) امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی نے امریکہ اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی معاہدے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ معاہدہ نہ ہوا تو افغانستان کا مستقبل سنگین اور آئندہ جنگ شدید مشکل ہوگی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بگرام ایئربیس دورے کے بعد ایک انٹرویو کے دوران جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا کہ افغان صدر کا سکیورٹی معاہدے پر دستخط سے انکار پریشان کن ہے۔

(جاری ہے)

اگر معاہدہ نہ ہوا تو رواں سال امریکہ کیلئے افغان جنگ انتہائی مشکل ہوجائے گی۔ موسم گرما میں طالبان نے کارروائیاں تیز کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے اور یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ کچھ افغان سکیورٹی فورسز طالبان کا ساتھ دے سکتی ہیں۔ سکیورٹی معاہدے کے بغیر آئندہ جنگ طالبان کیلئے مددگار ثابت ہوسکتی ہے تاہم ایسے خطرات افغانستان کے کچھ علاقوں میں ہی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے طالبان کو افغان فورسز کے اہلکاروں کو گمراہ کرنے کیلئے وقت مل رہا ہے اور یہ سلسلہ مزید تیز ہوتا جارہا ہے جوکہ تشویش کا باعث ہوگا۔

متعلقہ عنوان :