اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود اسلامیہ یونیورسٹی کی3طالبات کو ہاسٹل میں داخلے سے روک دیاگیا،سامان کی واپسی بھی اصل حالت میں نہیں ہوئی،طالبات کا الزام، ہائی کورٹ کے فیصلے سے روگردانی نہیں کرسکتے،طالبات کو ان کی پوزیشن پر بحال اور ان کا سامان اصل حالت میں واپس کرچکے ہیں، جس کے گواہ موجود ہیں،انتظامیہ کا دعویٰ ،صدر کی قائم کردہ تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی (آج)دورہ کرے گی،ذرائع

جمعہ 28 فروری 2014 06:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28فروری۔2014ء)اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود بین الاقوامی اسلامیہ یونیورسٹی کی3طالبات کو ہاسٹل میں داخلے سے روک دیاگیا اور طالبات نے الزام لگایا ہے کہ سامان کی واپسی بھی اصل حالت میں نہیں ہوئی جبکہ ڈائریکٹر جنرل اسلامک یونیورسٹی گلزارخواجہ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے روگردانی نہیں کرسکتے،طالبات کو ان کی پوزیشن پر بحال کردیاگیا ہے اور ان کا سامان اصل حالت میں واپس کرچکے ہیں، جس کے گواہ موجود ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روز اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کی3طالبات رومانہ اکبر،نیلم جہاں،صباشبیر کے خلاف ماتحت عدالت کے حکم کو معطل کرکے انہیں ہاسٹل میں دوبارہ داخلے کا حکم دیا تھا اور ان کی سامان کی واپسی میں دوبارہ داخل کا حکم دیا تھا اور ان کی سامان کی واپسی کا بھی حکم دیا گیا جبکہ ذرائع کے مطابق طالبات کو یونیورسٹی انتظامیہ نے ہراساں کرتے ہوئے ان کو ہاسٹل میں داخلے سے روک دیا گیا اور بعد ازاں طالبات کا سامان ان کو واپس کیا گیا لیکن سامان اپنی اصل حالت میں نہیں تھا۔

(جاری ہے)

طالبات نے الزام عائد کرتے ہوئے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سامان میں مائیکرو ویو اور فریج کی انتہائی ناگفتہ بہ حالت ہے جبکہ انتظامیہ نے سامان کی واپسی پر کوئی کاغذی کارروائی نہیں کی،دوسری جانب انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبات کو ان کے کمروں تک رسائی دے دی ہے اور سامان بھی واپس کردیا ہے۔جمعرات کو بارش کی وجہ سے انتظامیہ کے اہلکار سامان کھلے آسمان تلے رکھ کر چلے گئے ہیں،طالبات نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ 23دسمبر کے احتجاج کے بعد تاحال ہاسٹل کے سارے میس بند ہیں جسکی وجہ سے طالبات کو کھانے پینے کی اشیاء کیلئے شدید دشواری کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ تینوں طالبات پاکستان کے دور دراز علاقوں وزیرستان،کرک اور گجرات سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پچھلے دو ماہ سے شدید تکلیف اور کرب کی حالت میں ہیں اور تینوں طالبات کیخلاف تھانہ سبزی منڈی میں ایف آئی آر بھی درج ہے۔ذرائع کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کی غرض سے طالبات کو مختلف کیسوں میں پھنسایا جارہا ہے جن میں میس کرپشن میں ڈپٹی ڈائریکٹر فی میل بلاک یعقوب اعوان کی40لاکھ کی کرپشن سرفہرست ہے،صدر پاکستان ممنون حسین کی جانب سے تشکیل کردہ4رکنی کمیٹی آج(جمعہ کو)3بجے طالبات سے انکوائری کی غرض سے ملاقات بھی کرے گی۔

متعلقہ عنوان :